اسلام آباد‘ سرینگر (کے پی آئی+ اے پی پی) مقبوضہ جموں و کشمیر میںجی ٹونٹی اجلاس کے موقع پر سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ قابض افوا ج نے فوجی محاصرے مزید سینکڑوں نوجوان پکڑ لئے جموں وکشمیر ماس موومنٹ کے چیف آرگنائزر عبدالرشید لون کو حراست میں لیا ہے۔ شمالی کشمیر میں بارہ مولا سمیت کئی علاقوں کا محاصرہ کر کے تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ جی ٹونٹی اجلاس کے موقع پر سرینگر سمیت وادی کے دیگر علاقوں میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ اہلکاروں نے ضلع کے بانہال اور رامسو کے مختلف علاقوں میں مسلمانوں کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے اور مکینوں کو تحریک آزادی سے وابستگی کی پاداش میں ہراساں کیا۔ انہوں نے مکینوںسے موبائل فون، لیپ ٹاپ وغیرہ بھی چھین لیے۔ دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں نے بی جے پی-آر ایس ایس کے ساتھی اور” اپنی پارٹی“ کے صدر الطاف بخاری کی طرف سے عوام کے مذہبی جذبات مجروح کرنے اور علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماﺅں اور عام کشمیریوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ نظر بندوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبا¶ ڈا لیں۔ ادھر نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے شوپیاں میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی انٹیلی جنس بیورو نے15 ہزار کشمیری نوجوانوں کو علاقے میں جاسوسی کی تربیت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوجوان نہیں جانتے کہ جس طرح بھارتی اسٹیبلشمنٹ دوسروں کو مارتی ہے کل وہ انہیں ماردے گی۔ بارہمولہ ضلع کے علاقے اڑی میں بھارتی فوج کا ایک جونیئر کمیشنڈ افسر ایک حملے میں زخمی ہو گیا۔ دریں اثناءمقبوضہ جموں وکشمیر میں مودی حکومت کی طرف سے گروپ 20 کے مجوزہ اجلاس کے خلاف آزاد جموں و کشمیر کے شہر راولاکوٹ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ پاسبان حریت جموں و کشمیر کے زیر اہتمام منعقدہ ریلی کے شرکاءنے بھارت کے خلاف اور بھارتی ناجائز قبضے سے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔