لاہور (لیڈی رپورٹر) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج 14مئی کو ماو¿ں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد ماو¿ں کی عظمت کا اعتراف اور انہیں خراج تحسین پیش کرنا ہے۔ اس موقع پر دنیا بھر میں بچے اپنی ماو¿ں کو پھول اور تہنیتی کارڈز پیش کر کے ان سے اپنی بے پایاں محبت کا اظہار کریں گے۔ پاکستان میں اگرچہ ماو¿ں کی عظمت اور خاندان بھر کیلئے انکی لازوال جدوجہد کو انتہائی احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے تاہم ماو¿ں کی بڑی تعدادآج بھی ” توجہ کی طالب “ ہے اور اسے اپنے چھوٹے چھوٹے مسائل کیلئے بھی مہینوںبیٹوںکا انتظارکرنا پڑتا ہے مگر وہ جھوٹی تسلیوںکے سوا ان کیلئے کچھ نہیں کرتے۔ وہ انہیں وقت بھی نہیں دیتے، ضروریات اور ادویات کابھی خیال نہیں رکھتے۔ ہزاروں مائیں پاکستان کے مختلف اداروں، ہسپتالوں، پناہ گاہوں، نادار افراد کے شیلٹر ہومز، ذہنی امراض کی علاج گاہوں اور جیلوں میں اپنے لخت جگروں کی منتظر ہیں مگر ایک بار انہیں وہاں چھوڑ کر جانے والوں نے مدتوں سے انکا حال پوچھنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔ نوائے وقت سے گفتگو میں بے سہارا بزرگوں کے ادارے عافیت میں مقیم ماو¿ں نے اپنے بیٹوں کی بے عزتی کے خیال سے اپنا نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بچوں نے ہمیں بیدردی سے گھر سے نکال دیا، وہ امیر اور خوشحال ہیں مگر ہم نے انہیں اس وقت پالا پوسا، پڑھایا لکھایا جب ہمارے مالی وسائل ضروریات کے مقابلے میں انتہائی ناکافی ہوا کرتے تھے۔