پاکستان میں دنیا کا سب سے غیر مو¿ثر طرزِ حکمرانی ہے، مفتاح اسمٰعیل 


 لندن (این این آئی)سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ ’پاکستانی ریاست غیر مو¿ثر ہے کیونکہ اشرافیہ اس میں خوش ہے جس حال میں وہ ہے، ہمارے پاس دنیا کی سب سے غیر مو¿ثر طرزِحکمرانی ہے۔ تقریب میں گفتگو کے آغاز میں مفتاح اسمٰعیل نے ملک کو درپیش چیلنجز اور ان بنیادی مسائل کے بارے میں تفصیل سے بات کی جو پاکستان کو معاشی طور پر ایک مضبوط ملک بننے سے روک رہے ہیں جو کہ عالمی سپلائی چین کا حصہ ہے۔مفتاح اسمٰعیل نے ملک کے ایلیٹ اسکولوں اور ملک بھر کے باقی ماندہ میٹرک اور سرکاری اسکولوں کے درمیان وسیع فرق کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے تقریباً تمام سینئر ججز اور عمران خان کے دور میں کابینہ کے نصف اراکین ایچی سن کالج سے تعلیم یافتہ تھے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اور نجی ایلیٹ اسکولوں میں دی جانے والی تعلیم کے معیار کے درمیان بہت زیادہ فرق کی وجہ سے، چاہے کوئی فرد انگریزی بولے یا نہ بولے رکاوٹ بن جاتا ہے۔انہوںنے کہاکہ میں آزاد منڈیوں پر یقین رکھتا ہوں لیکن یہ پاکستان میں قابل عمل نہیں جہاں میرا بیٹا، جو دنیا کی بہترین یونیورسٹی میں جاتا ہے اور اس کے لیے پیسے ادا کرسکتا ہے وہ میرے ڈرائیور کے بیٹے سے مقابلہ کرے جس کی تعلیم کے لیے اختیارات محدود ہوں۔انہوں نے سیاسی طبقے کے ڈھانچے کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خاندان سیاست پر حاوی ہیں اور خاندان ایک رکاوٹ کی طرح ہیں، انہوں نے صنعتی شعبے پر اشرافیہ کی گرفت کی طرف بھی اشارہ کیا جہاں انہوں نے کہا کہ 10 گروپ انڈسٹری کے 38 فیصد کو کنٹرول کرتے ہیں۔مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ قومیائے جانے سے پہلے اگر ملک میں دولت کا ارتکاز تھا تو آج بھی اس میں کمی نہیں آئی، (اشرافیہ کے) چہرے بھی نہیں بدلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ 50 سال پہلے پاکستان میں سب سے زیادہ امیر تھے اب بھی وہی ہیں، امریکا میں اب یہ صرف راکفیلرز اور ڈو پونٹ نہیں جو امیر ہیں۔
مفتی اسماعیل

ای پیپر دی نیشن