فیصل آباد‘ محمد نگر‘ ڈسکہ (نمائندہ خصوصی‘ نمائندہ نوائے وقت‘ نامہ نگار) فیصل آباد میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کی گئی اور قبولہ میں سوتیلے باپ نے 18 سالہ بیٹی کو نشانہ بنا ڈالا۔ ڈسکہ میں 2 خواتین سے شیطانی کھیل کھیلا گیا۔ تصاویر اور ویڈیوز بنا لیں۔ تفصیل کے مطابق تھانہ ڈی ٹائپ کالونی کے علاقہ پانچ نمبر سٹاپ کے رہائشی نعیم احمد کی پندرہ سالہ بیٹی گھر میں اکیلی تھی کہ دو اوباش ملزمان نے گھر میں گھس کر اسلحہ کے زور پر ڈرا دھمکا کر اسے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا دیا اور فرار ہوگئے۔ ڈی ٹائپ کالونی پولیس نے مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے۔ ڈسکہ کے خادم کی 25 سالہ بیٹی (ر) کو ملزم ناصر ورغلا کر اپنے گھر لے گیا اور وہاں پر اس نے اس کے ساتھ زبردستی زیادتی کر ڈالی اور اس کی برہنہ تصویریں اور ویڈیو بھی بنا لیں۔ خاتون نے قانونی کارروائی کا کہا تو ملزمان ناصر ساہی‘ آصف ساہی اور چار نامعلوم نے خاتون کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا اور گھر سے گھسیٹ کر گلی میں لے گئے اور اس کے کپڑے پھاڑ کر نیم برہنہ کردیا جبکہ بھروکے کی خاتون (ع) کے ساتھ دو سال قبل ملزم ندیم بٹ نے زبردستی زیادتی کی اور اس کی برہنہ ویڈیو بھی بنا لی۔ گزشتہ روز ملزم خاتون کے گھر آکر اس کے ساتھ زیادتی کرنے لگا تو خاتون نے منع کیا جس پر ملزم نے اس کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ڈی پی او پاکپتن طارق ولائت کا تھانہ قبولہ کے علاقہ میں سوتیلے باپ کی 18 سالہ بیٹی کے ساتھ زیادتی کے واقعہ کا نوٹس۔ لڑکی کی والدہ کی مدعیت میں فوری مقدمہ درج کرکے ڈی پی او کے حکم پر قبولہ پولیس نے ایک گھنٹے کے اندر ملزم عابد کو گرفتار کر لیا۔ ڈی ایس پی عارف والا چودھری انعام الحق کی سربراہی میں ایس ایچ او تھانہ قبولہ میاں زمان رشید وٹو نے ایک گھنٹہ کے اندر ملزم کو گرفتار کر لیا۔ متاثرہ لڑکی شادی شدہ تھی اور خاوند کے ساتھ میکے آئی ہوئی تھی۔ رات کو سوتے وقت سوتیلے باپ نے زبردستی بیٹی کے ساتھ زیادتی کی۔
زیادتی