گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوئی تو پارلیمان دیوار بنے گی، یہ فیصلہ وزیر اعظم نے نہیں کیا ہے بلکہ پارلیمان نے ملکر فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان کی اعلی عدالتیں اس فاشسٹ لاڈلے کی نشونما کیلئے بضد ہیں۔ عدلیہ کی مادر پدر آزادی نہیں دی جا سکتی۔ ریڈیو پاکستان، جناح ہاؤس، ٹول پلازہ اور میٹرو سٹیشن کا پوچھنے کی بجائے کہا گیا آپکو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ عدالت نے توثیق کر دی کہ اگر آپ یہ چیزیں جلائیں گے تو آپکو عدالت میں خوش آمدید کہیں گے۔ ہم اس ملک میں رہنے والوں کے جان و مال کا تحفظ کریں گے، صرف یہ کام ملک میں کچھ سال پہلے دہشتگردوں نے کیا تھا، جی ایچ کیو نیوی اور دیگر عمارتوں پر جو حملے ہوئے ہیں وہ صرف دہشتگردوں نے کئے ہیں، اپنے آئین کو مقدم رکھتے ہوئے ان شر پسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پوری سیاسی جماعتوں کو ملکر ملک میں استحکام لانے کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز منسٹر کیمپ آفس گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر خان نے مزید کہا کہ عمران خان نے نئے نیب قانون کو چیلنج کر رکھا ہے ،ہمیں توقع تھی کہ وہ عدالت میں جا کر کہیں کہ میں نیب کے نئے قوانین کا فائدہ نہیں اٹھانا چاہتا، ان کا کہنا تھا کہ منصوبہ بندی کے تحت ملک میں آگ لگائی گئی، پاکستان دشمنوں نے یہاں ایسا جتھا پیدا کردیا ہے۔ جو ان کے ٹارگٹ پورے کرنے کے لیے تیار ہے۔