بانی پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت‘ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں 2 گواہوں کے بیان

May 14, 2024

لاہور+ راولپنڈی (خبر نگار+ آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے زمان پارک کے باہر کارسرکار میں مداخلت کیس میں بانی پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے پانچ لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیدیا۔ درخواستگزارکی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ بانی پی ٹی آئی پر وارنٹ گرفتاری کی تعمیل میں رکاوٹ ڈالنے پر تھانہ ریس کورس میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں احتساب عدالت میں بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ بشری بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل ریفرنس پر سماعت 15 مئی تک ملتوی کردی۔ اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی۔ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ نیب پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی ٹیم کے ہمراہ پیش ہوئے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکلا ظہیر عباس چودھری، انتظار پنجوتھہ اور شعیب شاہین و دیگر پیش ہوئے۔ وکلا صفائی کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے طبی معائنے اور سعیدہ وارثی سے ملاقات کی درخواستیں دائر کی گئیں ۔ عدالت نے طبی معائنے اور سعیدہ وارثی سے ملاقات کی درخواستیں منظور کر لیں۔ سماعت میں نیب کے 3 گواہان کے بیانات ریکارڈ اور 2 پر جرح مکمل کرلی گئی، 190 ملین پانڈ سکینڈل ریفرنس میں مجموعی طور پر 30 گواہان کے بیانات ریکارڈ 19پر جرح مکمل ہوگئی۔ بعدازاں 190 ملین پانڈ سکینڈل ریفرنس کی سماعت 15 مئی تک ملتوی کردی گئی۔ اڈیالہ جیل میں 100 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت میں دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی۔ بانی پی ٹی آئی بنک افسر کو رجسٹرار سپریم کورٹ سمجھ بیٹھے۔ بانی پی ٹی آئی نے کاغذات لہرا کر کہا رجسٹرار سپریم کورٹ نے نیب عدالت میں بیان جمع کرا دیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ نے کہا کہ این سی اے سے ملی رقم پر 13 ارب روپے منافع ہوا۔ آٹھ مئی کی سماعت میں رجسٹرار سپریم کورٹ نے بیان جمع کرایا ہے۔ سو ملین پاونڈ سماعت کے بعد نیب حکام نے رجسٹرار سپریم کورٹ کی موجودگی کی نفی کر دی۔ نیب حکام نے بتایا بنک کے افسر گوہر مسعود نے منافع والا بیان عدالت میں دیا۔ سماعت کے بعد پی ٹی آئی رہنما انتظار پنجوتھا نے بھی بانی پی ٹی آئی کے بیان کی نفی کی۔ انتظار پنجوتھا نے کہا کہ بنک افسر نے تصدیق کی سپریم کورٹ اکاؤنٹ میں پڑی رقم پر منافع آیا ہے۔ وہ شخص رجسٹرار سپریم کورٹ نہیں تھا۔

مزیدخبریں