اعلی عدالتیں وکلاہٹرتالیں مسترد کر چکیں انصاف کیلئے ججز بیرونی دبائو آزاد

May 14, 2024

لاہور(خبرنگار) ہمیں انصاف اور عوام کے مفاد کی خدمت کرنی ہے۔ اس ڈیوٹی میں رکاوٹ ڈالنے والا کوئی بھی عمل ناقابل قبول ہے۔ رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے صوبے بھر کے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں کو ہدایت نامہ جاری کر دیا۔ مراسلے میں عدالتی ذمہ داریاں نبھانے اور قانون و انصاف کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ چار صفحات پر مشتمل مراسلے میں صوبہ بھر کے ضلعی ججز کو ان کے قانونی اور عدالتی فرائض کی انجام دہی کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ مراسلے میں زور دیا گیا ہے کہ عوام کو بروقت انصاف کی فراہمی عدلیہ کی اولین اور بنیادی ذمہ داری ہے، اور انصاف کی بروقت فراہمی کے لئے ججز قانون اور انصاف کے اصولوں کے سختی سے پابند ہیں اور کسی بھی بیرونی دبائو یا اثر سے آزاد ہیں۔ اس لئے ججز پر لازم ہے کہ وہ اپنی عدالتوں میں قانون اور طریقہ کار کے مطابق عدالتی کارروائی چلائیں۔ مراسلے میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ انصاف کی فراہمی میں کسی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ ناقابل قبول ہے، بار کے ممبران کی ہڑتالوں کو پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں نے یکسر مسترد کیا ہے اور اسے قانونی پیشے کے وقار کے منافی اور فریقین کے آئینی حقوق کی نفی قرار دیا ہے۔ جج اپنی عدالتی ذمہ داریوں کو ترجیح دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ انصاف کی فراہمی بغیر کسی تاخیر یا رکاوٹ کے ہو۔ ججز اپنے فرائض سے بخوبی واقف ہیں کیونکہ ضلعی عدلیہ پنجاب کے ارکان قانون کی پاسداری اور انصاف کی فراہمی کو غیر جانبداری اور موثر طریقے سے یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ججز قانون اور انصاف کے اصولوں پر سختی سے عمل کریں۔ کسی بھی بیرونی دبائو یا اثر و رسوخ کو خاطر میں لائے بغیر قانون کے مطابق بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ پنجاب میں بار کے ممبران کی جانب سے ہڑتالیں کرنے کے واقعات پیش آئے ہیں، جو عدالتوں کے کام میں خلل ڈالتے ہیں اور عام لوگوں کے لیے انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ ہیں۔ ججز پر لازم ہے کہ وہ بار کی ہڑتال کے بہانے عدالتی کام روک کر ایسی ہڑتالوں میں شرکت نہیں کرنی چاہیے۔ مراسلے میں ضلعی عدلیہ کے ججوں پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے عدالتی کام کو قانون اور طریقہ کار کے مطابق سختی سے مکمل کرتے ہوئے، ہڑتالوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے کردار اور ذمہ داریوں کے پابند رہیں اور ایسی کسی بھی سرگرمی کی اجازت دینے سے گریز کریں جس سے عدالتی نظام کی سالمیت اور کارکردگی کو نقصان پہنچے۔ لاہور ہائیکورٹ نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ صوبے کے ججز قانون اور انصاف کے اصولوں کو برقرار رکھنے میں اپنا آئینی کردار جاری رکھیں گے اور اس پورے نظام کے اصل سٹیک ہولڈرز یعنی عوام کی فلاح و بہبود پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ مزید برآں ہڑتال کے روز نئے مقدمات کی دائری بند نہیں کی جائے گی۔ ناصرف نئے دائر ہونے والے مقدمات کی سماعت کی جائے گی بلکہ مقدمات میں فیصلے بھی دیئے جائیں گے۔

مزیدخبریں