پشاور (بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ) گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی نے گزشتہ روز پنجاب کے ضلع لیہ کے شہر کروڑ لعل عیسن کا دورہ کیا اور سیہڑ ہاؤس کروڑ لعل عیسن میں سابق وفاقی وزیر دفاعی پیداوار بہادر خان کی جانب سے ان کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ میں شرکت کی اور عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔ گورنر فیصل کریم کنڈی کو اس موقع پر پنجاب کی روایتی پگڑی بھی پہنائی گئی۔ گورنر نے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خیبر پی کے کو اس وقت امن و امان، معاشی بدحالی کے چیلینجز کا سامنا ہے۔ مولانا فضل الرحمن کا مینڈیٹ کے پی سے چوری ہوا اور وہ چیخیں سندھ میں مار رہے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ان کو مینڈیٹ واپس کرے۔ 9 برس سے ملنے والی رقم کہاں خرچ ہو رہی ہے؟ پی ٹی آئی حکومت جواب دے۔ جو آئین اور قانون کو نہیں مانتے ان سے بات چیت نہیں ہو گی۔ پیپلز پارٹی نے وزارتیں لینے کا ابھی فیصلہ نہیں کیا۔ حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ پارٹی کی سی ای سی کرے گی۔ وفاق کے سامنے صوبہ کے حقوق اور عوامی فلاح و بہبود کا مقدمہ موثر انداز میں پیش کروں گا۔ خیبر پی کے حکومت کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیے ہم اور آپ مل بیٹھ کر اپنے صوبہ کے لئے میگا پراجیکٹس کے حصول کے لئے وفاق سے مشترکہ طور پر بات کریں۔ آج کے زرعی بحران کی ذمہ داران اگر اپنے دور حکومت میں اگر صدر آصف علی زرداری کی بات مان لیتے تو آج کاشت کار اس قدر خوار نہ ہوتا۔ اتحادیوں سے عوامی مسائل پر ضرور گفتگو کریں گے۔ سرائیکی صوبے کی جس تحریک کی پیپلز پارٹی نے بنیاد رکھی تھی کوشش ہوگی یہ صوبہ بنے اور سرائیکی وسیب کو اس کا حق ملے۔ پیپلز پارٹی اپنے اتحادیوں سے گندم اور چینی کے بحران پر بھی ضرور بات کرے گی۔ قبل ازیں گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی نے بھکر کا دورہ بھی کیا اور سابق سینیٹر ظفراللہ کی رہائش گاہ بھکر میں ان کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ تقریب میں شرکت کی۔