قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت آدھے گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی تقریر نے ایوان کا ماحول گرما دیا۔ سپیکر نے پہلے وزیر دفاع کومائیک دیا پھر روک دیا جس پر خواجہ آصف نے سپیکر پر بھی تنقید کی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایوان سے خطاب میں مارشل لاء لگانے پر جنرل ایوب کی لاش نکال کر لٹکانے کی بات کی تو سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے ایوان میں خوب شور شرابہ کیا جس پر سپیکر نے انہیں خاموشی سے تقریر سننے بصورت دیگر ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے کی تنبیہ کی۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ایوان میں طویل تقریر کی جس میں انہوں نے عمران خان ان کی اہلیہ کی صحت اور ان کے علاج معالجے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ عمر ایوب نے نومئی اور بہاولنگر واقعات پر جوڈیشل کمیشن بناکر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن لیڈر نے تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ ایوان میں تقریر کی جو حکومتی ارکان نے خاموشی سے سنی تاہم وزیر دفاع کی گرما گرم تنقید پر سنی اتحاد کونسل ارکان تلملا اٹھے۔ بعدازاں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ایوان کی کاروائی آج (منگل) دن گیارہ بجے تک ملتوی کردی۔