لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کیس کی سماعت کے دوران طلباء میں موٹر سائیکلیں تقسیم کرنے کے خلاف جاری حکم امتناعی میں توسیع کرتے ہوئے حکومت پنجاب کو موٹر سائیکل اور ماحولیاتی پالیسی 17 مئی تک جمع کروانے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے ماحولیاتی آلودگی کو پیش نظر رکھتے ہوئے موٹر سائیکل قرعہ اندازی سکیم بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ طلباء کو موٹر سائیکل نہیں الیکٹرک بسیں دینے کی ضرورت ہے، جب تک نئی پالیسی نہیں بن جاتی موٹر سائیکلیں تقسیم نہ کی جائیں۔ سموگ اور ماحولیاتی آلودگی پہلے ہی بہت بڑھی ہوئی ہے، حکومت کو الیکٹرک بسوں کو فروغ دینا چاہیئے، سکول اور کالجز کو بسیں فراہم کرنے سے ٹریفک کا دبائو کم ہو گا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سموگ کے معاملہ میں حکومت احتیاط سے کام لے۔ وزراء کے پاس اور بولنے کو بہت کچھ ہے، حکومت کے کرنے والے کام عدالتیں کر رہی ہیں۔ حکومت اپنی ترجیحات تبدیل کرے، ماحولیاتی آلودگی سے متعلق حکومت اپنی پالیسی میں شامل کرے، جتنا خرچہ شہر میں لائٹس لگانے پر کیا درخت لگائے ہوتے تو ماحولیاتی آلودگی میں کمی ہوتی، ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ آئندہ کوئی وزیر عدالتی فیصلوں کے حوالے سے بیان جاری نہیں کرے گا، عدالت کے احکامات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا، اس حوالے سے تحریری جواب جمع کرانا چاہتا ہوں۔
پنجاب حکومت 17 مئی تک موٹر سائیکل، ماحولیاتی پالیسی جمع کرائے: ہائیکورٹ
May 14, 2024