غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان کی جانب سے ستائیس صفحات پر مشتمل جرگے کی سکیورٹی کے منصوبے کی نقول میڈیا کو فراہم کی گئی ہیں جن میں بظاہر صدر حامد کرزئی اور افغانستان کے وزراء کے لیے سکیورٹی کے انتظامات کی فہرست شامل ہے۔جبکہ افغانستان کے سکیورٹی اہلکاروں نےدستاویز کے اصل ہونے کی تردید کی ہے۔طالبان کی پیش کردہ دستاویزات میں سکیورٹی اہلکاروں کے نام ان کے عہدوں اور ذمہ داریوں کے ساتھ درج ہیں اور ایک نقشہ بھی موجود ہے جو بظاہر پولیس کے لیے بنایا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگر سکیورٹی کا منصوبہ طالبان کے ہاتھ میں ہے تو لویہ جرگے میں شرکت کرنے والے تقریباً دو ہزار افراد کی جانوں کا خطرہ ہے۔طالبان نے لویہ جرگے کو غلاموں کا جرگہ قرار دیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ وہ اس پر حملہ کریں گے۔لویہ جرگے کے ایجنڈے میں شدت پسندوں سے مصالحت کا معاملہ اورمستقبل میں افغانستان کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کا تعین شامل ہے۔