سپریم کورٹ میں رینٹل پاورپراجیکٹ سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت جاری ہے۔سماعت کے دوران پیپکو کے وکیل طارق رحیم نے دلائل دیے ہیں کہ رینٹل پاور کے تمام منصوبے کابینہ کی منظوری سے شروع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاہدوں میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔ جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا ہے کہ کابینہ کی منظوری سےپہلےایڈوانس کی رقم میں اضافہ کیسےکیاگیا،بظاہر لگتا ہے کہ رینٹل کمپنوں نے فائدہ اٹھایا۔ معاہدےکی خلاف ورزی کرنےپرکمپنیوں کوکام سےکیوں نہیں روکا گیا۔