پشاور (رائٹرز) حقانی گروپ کے ایک سینئر کمانڈر نے کہا ہے کہ انکا گروپ امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں حصہ لے گا تاہم اس ضمن میں وہ افغان طالبان رہنماﺅں کی ہدایات کے تحت ہی بات چیت کا حصہ بنیں گے۔ کمانڈر نے لچلکدارانہ رویہ اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ وارننگ بھی دی ہے کہ حقانی نیٹ ورک مغربی ممالک کی فورسز پر شدید حملے کرکے دباﺅ برقرار رکھے گا۔ اس کے علاوہ اسلامی ریاست کے قیام کے اپنے اصل مقصد کے حصول کیلئے بھی جدوجہد جاری رہے گی۔ کمانڈر نے مزید کہا کہ وہ افغان طالبان کا حصہ ہیں اور وہ کسی قسم کے امن عمل میں اتفاق رائے سے آگے بڑھیں گے۔ کمانڈر جنہوں نے اپنا نام ظاہر کرنے سے انکار کر دیا انہوں نے امریکہ پر الزام لگایا کہ وہ امن کوششوں میں غیرمخلص ہے اور وہ تقسیم کرو کے اصول پر کاربند ہے۔ کمانڈر کا کہنا تھا کہ اگر مرکزی شوریٰ ملاعمر کی قیادت میں امریکہ کے ساتھ بات چیت کے انعقاد کا فیصلہ کرتی ہے تو ہم انکا خیرمقدم کریں گے۔ رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک اوباما کے دوبارہ صدر منتخب ہونے پر خوش ہے انکے میدان جنگ میں ہونیوالے نقصانات سے حوصلے پست ہو جائیں گے اور افغانستان سے امریکی فورسز متوقع وقت سے قبل نکال لیں گے۔ اوباما 2014ءکا انتظار نہیں کریں گے کمانڈر نے کہا ہے ہم فتح کے قریب ہیں۔
ملاعمر نے اجازت دی تو امریکہ سے مذاکرات کرینگے: کمانڈر حقانی گروپ
Nov 14, 2012