واشنگٹن (اے ایف پی) سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر ڈیوڈ پیرٹاس کے معاشقہ کی تحقیقات نے افغانستان میں ایک اعلیٰ جنرل جان ایلن پر بھی شکنجہ کس دیا ہے، جنرل ایلن اور لبنانی نژاد خاتون کیلی کے درمیان خط و کتابت کے انکشاف کے بعد صدر اوباما نے ان کی نیٹو کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے نامزدگی م¶خر کر دی ہے۔ خط و کتاب میں ایسے محبت نامے بھی شامل ہیں جن میں کیلی اور ایلن نے ایک دوسرے کو نامناسب ای میلز بھی ارسال کئے۔ ایف بی آئی نے جنرل ایلن کے خط و کتاب کے بیس ہزار سے تیس ہزار صفحات کی تحقیقات شروع کر رکھی ہے۔ جنرل پیٹریاس اور کیلی سے تفتیش کاروں نے اکتوبر کے آخر اور نومبر کے اوائل میں پوچھ گچھ کی تاہم ان رپورٹس کے باوجود کہ براڈویل کے پاس بعض خفیہ اور اہم مواد پایا گیا کسی قسم کی مجرمانہ نوعیت کے الزامات سامنے نہیں لائے گئے۔ امریکی فوج کے ریٹائرڈ کرنل سٹیو بونلاں جو جنرل پیٹریاس کے قریبی معاون رہے ہیں نے اے ایف پی کو بتایا پیٹریاس سکینڈل پر شمندہ ہیں۔ ادھر جنرل ایلن کا جہاں تک تعلق ہے یہ ابھی واضح نہیں کہ انہیں کس قسم کے الزامات کا سامنا کرنا ہو گا۔ علاوہ ازیں کیلی کی زلفوں کا ایک اسیر بھی سامنے آیا ہے وہ ایف بی آئی کا ایجنٹ ہے جس نے کیلی کو قمیض کے بغیر اپنی تصاویر بھجوائیں۔ جنرل ایلن کے ترجمان نے کہا ہے کہ وہ تحقیقات کے بارے میں کسی قسم کا تبصرہ نہیں کر سکتے، کیلی تک رسائی کی کوششیں ناکام رہی ہیں، کیلی کو گذشتہ سال سنٹرل کمانڈ کی اعانت کرنے پر ایوارڈ دیا گیا تھا اور انہیں کمانڈ کا اعزازی سفیر بنایا گیا تھا جبکہ انہیں کسی قسم کے سرکاری فرائض تفویض نہیں کئے گئے اور نہ ہی ان کی تنخواہ مقرر کی گئی۔ افغانستان میں آخری تین امریکی کمانڈر اپنے ذاتی طرز عمل کی وجہ سے تحقیقات کے عمل سے گزرے ہیں۔ جنرل سٹینلے میک کرسٹل کو صدر اوباما نے اپنے سویلین مشیروں کے بارے میں تمسخرانہ الفاظ استعمال کرنے پر فارغ کر دیا تھا۔