”کسی کمشن پر اعتماد نہیں“ ملک ریاض شعیب سڈل کمشن کے سامنے پیش

اسلام آباد (آئی این پی + نوائے وقت نیوز) ارسلان افتخار کیخلاف الزامات پر سپریم کورٹ کے قائم کردہ شعیب سڈل کمشن کے بار بار نوٹسز پر ملک ریاض کمشن کے سامنے پیش ہو گئے‘ پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت میں ملک ریاض نے کہا کہ ارسلان افتخار کو وی آئی پی نہ بنایا جائے اور فائیو سٹار شعیب سڈل کمشن مجھے منظور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے شعیب سڈل کمشن سمیت کسی کمشن پر اعتماد نہیں مجھے صرف اس پر اعتماد ہوگا جو سب کا احتساب کرےگا۔ ملک ریاض نے کہا کہ ارسلان افتخار ڈان ہے اور میں شعیب سڈل کمشن میں پیش ہونے کی بجائے سپریم کورٹ پیشی کو تیار ہوں۔ کمشن نے مجھ سے پاسپورٹ نہیں مانگا ہے پاسپورٹ مانگا تو کمشن کو نہیں سپریم کورٹ کو دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ارسلان افتخارکو بھی وہی انصاف ملنا چاہیے جو عام آدمی کو ملتا ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری نے کہا کہ کمشن کی تشکیل غیر قانونی ہے ہمیں اس سے انصاف کی توقع نہیں ہے۔ کمشن کوئی مستقل ادارہ نہیں ہے۔ اپنی مدت پوری کر چکاہے۔ کمشن کے پاس تحقیقات کیلئے اکتوبر تک کا وقت تھا اور اب نومبر ہے اور کمشن ختم ہو چکا ہے۔ 5 اکتوبر سے 6 نومبر تک سڈل کمشن کی کارروائی غیر قانونی ہے ۔ زاہد بخاری نے کہا کہ کمشن کے سربراہ ڈاکٹر شعیب سڈل کے ارسلان افتخار سے مراسم ہیں۔ ہم کمشن سے مزید تعاون کیلئے تیار نہیں۔ زاہد بخاری نے شعیب سڈل کمشن میں ملک ریاض کا تحریری بیان جمع کروایا۔ بیان میں کہاگیا تھا کہ سپریم کورٹ میں دائر بیان تحقیقات کا حصہ بنا سکتے ہیں آزاد تحقیقاتی ادارے کے سامنے ثبوت پیش کر سکتے ہیں۔ ایک رکنی کمشن کے سامنے ثبوت پیش نہیں کر سکتے۔ اس بیان کے جواب میں کمشن کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملک ریاض کو 5 نوٹس جاری کئے گئے وہ نوٹسز کے جواب میں کمشن کے سامنے پیش ہوئے سپریم کورٹ سے کوئی حکم امتناعی نہیں ملا۔ جب حکم امتناعی نہیں ملا تو تحقیقات کیوں روکتے، کمشن ختم کرنے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنا پڑتا ہے ہم نے دونوں فریقوں سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ ملک ریاض بیان کو تحقیقات میں شامل کرنے کا کہتے ہیں اور کمشن کو نہیں مانتے۔

ای پیپر دی نیشن