سپریم کورٹ سےوزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس خارج، سوئس عدالتوں میں کوئی مقدمہ زیرالتوا نہیں، خط مجبوری سے نہیں عدالتی حکم کی تعمیل میں لکھا۔ وزیرقانون

سپریم کورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرقانون فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سپریم کورٹ کے دس اکتوبرکے احکامات کے مطابق سوئس اٹارنی جنرل کو خط بھجوا دیا گیا ہے اورمتعلقہ دستاویزات بھی عدالت میں پیش کردی گئی ہیں، اب معاملہ جنیوا کے اٹارنی جنرل کے ہاتھ میں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیرقانون نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ میں انیس سوستانوے میں ہونے والی تحقیقات دوہزارآٹھ میں عدالتی حکم پر ختم کردی گئی تھیں اوراب سوئٹزرلینڈ میں کوئی مقدمہ زیرالتوا نہیں ہے۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آج یہ ثابت ہوگیا ہے کہ حکومت کسی ادارے سے ٹکراؤ نہیں چاہتی، ہم نے ملک میں جمہوریت کے فروغ اوراسے ڈی ریل ہونے سے بچانے کیلئے خط لکھا ہے، کسی مجبوری کی وجہ سے نہیں۔ اس سے قبل سپریم کورٹ این آراو عمل درآمد کیس کی سماعت کے دوران وفاقی وزیر قانون نے بتایا کہ عدالتی حکم کے مطابق سوئس حکام کو خط بھجوا دیا گیا،جونو نومبر کو سوئس حکام کو موصول ہوگیا تھا۔ وزیرقانون نے خط بھجوانے سے متعلق دستاویزات سپریم کورٹ میں پیش کیں جس کے بعد عدالت نے وزیراعظم راجہ پرویزاشرف کے خلاف توہین عدالت کیس کا مقدمہ خارج کردیا۔

ای پیپر دی نیشن