اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پیاز اور ٹماٹر کی برآمد پر پابندی کی تجویز 2 ہفتوں کیلئے مؤخر کر دی جبکہ تیل سے بجلی بنانے والے بجلی گھروں کا آڈٹ کرانے کیلئے کمیٹی قائم کر د گئی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونیوالے اجلاس میں روزمرہ استعمال کی ا شیا کی قیمتوں اور سٹاک کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خزانہ نے روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان شماریات بیورو کے حکام سے بریفنگ بھی لی گئی۔ اجلاس میں پیاز اور ٹماٹر کی قیمتوں کی مانیٹرنگ اور انہیں معمول کی سطح پر لانے کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی گئی۔ کمیٹی آئندہ دو ہفتوں تک قیمتوں کی کڑی نگرانی کریگی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کوبتایا گیا ہے کہ ملک میں لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی شرح میں گذشتہ ماہ 12.8 جبکہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 8.4 فیصد اضافہ ہوا، ترسیلات زر 6.3 فیصد بڑھ گئیں اور براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 85 فیصد اضافہ ہو گیا، وزیر خزانہ نے افراط زر اور قیمتوں میں اضافے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی بڑی وجہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہے، حکومت عام آدمی پر بوجھ کم کرنے کے لئے ماہانہ دو ارب 20 کروڑ روپے کی سبسڈی دے رہی ہے، ٹماٹر اور پیاز کا تازہ سٹاک مارکیٹ میں آنے سے قیمتوں میں اضافے پر قابو پا لیا جائیگا، ای سی سی نے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کے لئے ایشیائی ترقیاتی بنک کو ٹرانزیکشن ایڈوائزر مقرر کرنے کی منظوری دیدی ہے جبکہ سرکاری شعبے کے پاور پلانٹس میں توانائی استعداد آڈٹ کیلئے سیکرٹری پانی و بجلی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زر پانچ ارب 20 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔ گذشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلہ میں ترسیلات زر کی شرح میں 6.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے ملک کی معاشی ترقی کیلئے پرعزم ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایک قابل اعتماد مالیاتی ادارے کو ٹرانزیکشن ایڈوائزر کے طور پر شامل کرنے سے معاہدے میں وسیع تر شفافیت یقینی بنائی جا سکے گی، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مقامی منڈیوں میں پیاز اور ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافہ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، ای سی سی کو بتایا گیا کہ دونوں سبزیوں کی قلت قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔ ای سی سی نے وزارت فوڈ سکیورٹی کو ہدایت کی کہ قیمتوں پر نظر رکھی جائے۔ بعدازاں معاملہ آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا گیا، حکومت کے تحت کام کرنے والے پاور پلانٹس میں توانائی استعداد آڈٹ کے حوالے سے ای سی سی نے سیکرٹری وزارت پانی و بجلی کی سربراہی میں وزارت صنعت و پیداوار اور پٹرولیم و قدرتی وسائل، وزارت تجارت، نیپرا اور اوگرا کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا، کمیٹی مذکورہ آڈٹ اور سسٹم میں شفافیت کے حوالے سے استعداد کار میں بہتری کے لئے قابل عمل منصوبہ تجویز کرے گی۔ اجلاس میں ای سی سی کی طرف سے گورنر سٹیٹ بنک کی سربراہی میں پورٹ فولیو انویسٹ منٹ کے عمل کے جائزے کے لئے قائم کردہ کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لیا گیا، ای سی سی نے اینگرو کارپوریشن لمیٹیڈ کی سرمایہ کاری اینگرو فوڈز اور نیدرلینڈ بی وی کی سرمایہ کاری اینگرو فوڈز لمیٹڈ پاکستان کو منتقل کرنے کی منظوری بھی دی۔