محبت کیا ہے ؟

Nov 14, 2014

میں نے استاد بو علی دقاق کو فرماتے سنا کہ محبت مکمل لذت ہے جبکہ حقیقت کے مقامات دہشت ناک ہیں۔
 حضرت یحییٰ بن معاذ فرماتے ہیں کہ حقیقی محبت وہ ہے جو جفا پر بھی کم نہ ہو‘ نیز فرمایا اور محبت نیک برتاو¿ اور احسان سے بڑھتی ہے۔ نیز فرمایا کہ جو شخص محبت کادعویٰ کرے مگر محبت کی حدود کا لحاظ نہ رکھے وہ سچا مُحب نہیں ہے۔
حضرت جنید فرماتے ہیں کہ جب سچی اور صحیح محبت پیدا ہوجائے تو پھر آداب کے شرائط سا قط ہوجاتے ہیں۔
 حضرت ابو یعقوب سوسی فرماتے ہیںکہ حقیقی محبت یہ ہے کہ انسان یہ بات بھول جائے کہ اللہ کے ہاں اس کا کتنا حصہ ہے اوراللہ کی طرف اس کی کتنی حاجتیں ہیں۔
حضرت حسین بن منصور فرماتے ہیں کوحقیقی محبت یہ ہے کہ تواپنے تمام اوصاف کو بالائے طاق رکھ کر اپنے محبوب کے ساتھ قائم رہے۔
محبت کی علامت
 حضرت ابراہیم بن داود رفی کا قول ہے کہ اللہ کی محبت کی علامت اس کی اطاعت اختیار کرنا اور حضور کی سنت پر عمل کرنا ہے۔
 حضرت فضیل کا قول
 حضرت فضیل بن عیاض کا قول ہے کہ اللہ تعالی محبت کے لئے کافی ہے‘ قرآن انس کے لئے کافی ہے‘ اور موت نصحیت کے لئے کافی ہے‘ اللہ کو ساتھی بنالے اور ساری مخلوق کو ایک طرف کردے۔

مزیدخبریں