لاہور (میاں علی افضل سے) مکمل فنڈز ریلیز نہ ہونے سے محکمہ جیل خانہ جات کے 17 بڑے منصوبے زیر التواء ہونے کا خدشہ بڑھ گیا منصوبوں میں میانیوالی میں ہائی سیکورٹی جیل کی تعمیر، نئی جیلوں کی تعمیر اور سکیورٹی کے حوالے سے مختلف جیلوں کی دیواروں کی تعمیرو دیگر منصوبے شامل ہیں ان منصوبوں کی تعمیر سے جیلوں کی سیکورٹی فول پروف بنانے میں مدد ملے گی منصوبے 2سال سے جاری ہیں منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے فنڈز کی فوری دستیابی ناگزیر ہے جبکہ منصوبوں کی تاخیر سے ان کی لاگت میں کروڑوں روپے اضافہ ہو جائے گا۔ آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر کا کہنا ہے کہ پہلے بھی تمام منصوبے بروقت مکمل کئے ہیں اور اب بھی مقررہ وقت پر مکمل کئے جائیں گے کوئی ایک منصوبہ بھی زیر التواء نہیں ہو گا۔ محکمہ جیل خانہ جات نے گذشتہ سال بھی تمام فنڈز کا استعمال کیا ہے معلوم ہوا ہے کہ ہائی سکیورٹی جیل میانوالی کی تعمیر کیلئے 833.449 ملین روپے کا تحمینہ لگایا گیا جس میں سے صرف530.453ملین روپے جاری کئے گئے جن میں 2014-15 میں 430.453 ملین دئیے گئے اور 2015-16میں 100ملین جاری کئے گئے ڈسٹرکٹ جیل حافظ آباد کیلئے 1402.718 ملین کا تخمینہ تھا جس میں سے 1215.23 ملین جاری کئے گئے جس میں سے 2014-15 میں 965.230 جبکہ 2015-16 میں 250 ملین جاری کئے گئے ڈسٹرکٹ جیل ناروال کی تعمیر کیلئے 1055.191 کا تحمینہ لگایا گیا اور مجموعی طور پر 961.181 ملین جاری کئے گئے جس میں 2014-15 میں 761.181 ملین جبکہ 2015-16 میں 200 ملین جاری کئے گئے جیل خانہ جات ٹریننگ کالج ساہیوال کی تعمیر ومرمت کیلئے تخمینہ کے 613 ملین میں سے صرف 250 ملین جاری ہوئے۔ ملتان جیل میں دیوار کی تعمیر کیلئے 47.358ملین کا تحمینہ لگایا گیا جس میں صرف 6.400ملین جاری کئے گئے۔ ڈسٹرکٹ جیل راولپنڈی میں تعمیر کیلئے 400ملین کا تحمینہ لگایا گیا جس میں سے 50ملین جاری کئے گئے ڈسٹرکٹ جیل میں نامکمل سہولیات کو مکمل کرنے کیلئے 30ملین کا تحمینہ لگایا گیا جس میں 7.50 ملین جاری کئے گئے لاہور میں نئی ڈسٹرکٹ جیل کی تعمیر کیلئے 400ملین کا تحمینہ لگایا گیا جبکہ 60 ملین جاری کئے جا سکے ڈٖسٹرکٹ جیل ننکانہ صاحب میں تعمیراتی کام کیلئے 400ملین کا تحمینہ لگایا گیا جبکہ 50ملین جاری کئے جا سکے زیر تعمیر اوکاڑہ جیل میں سہولیات کی فراہمی کیلئے 50 ملین کا تحمینہ لگایا گیا جبکہ 12ملین جاری کئے جا سکے پاک پتن جیل میں سہولیات کی فراہمی کیلئے 30 ملین روپے کا تخمینہ ہے مگر 7.50 ملین جاری کئے گئے جبکہ ڈسٹرکٹ جیل لیہ میں سہولیات کی فراہمی کیلئے 25ملین کا تحمینہ لگایا گیا جس میں سے صرف 12ملین جاری ہوئے۔