فرانسیسی میڈیا کے مطابق پیرس میں پہلا خودکش دھماکا اس وقت ہوا جب نیشنل سٹیڈیم میں فرانس اور جرمنی کی ٹیموں کے درمیان فٹبال میچ کھیلا جارہا تھا،سٹیڈیم میں فرانسیسی صدر فرانسسواں اولاند بھی اپنی کابینہ کے ہمراہ موجود تھے، سیکیورٹی حکام نے صدر اور انکی کابینہ کو حفاظتی حصار میں لے کر اسٹیڈیم سے محفوظ مقام پرمنقتل کردیا-
پہلے حملے کے کچھ دیر بعد یکے بعد دیگرے دو مزید دھماکے ہوئے جس سے صورتحال مزید سنگین ہوگئی، گاڑیوں میں سوار نقاب پوش دہشتگردوں نے بارز اور ہوٹلوں میں موجود شہریوں پر اندھا دھند گولیاں برسائیں-
فائرنگ اور دھماکوں کے بعد دہشت گردوں نے علاقے میں واقع بٹاکلان کنسرٹ ہال میں داخل ہوکر سو سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا، پولیس کی جانب سے ریسکیو آپریشن تو کیا گیا تاہم حملہ آوروں نے تمام یرغمالیوں کو فائرنگ اور گرنیڈ پھینک کر ہلاک کردیا، اس دوران علاقہ میدان دھماکوں سے گونجتا رہا-
دہشتگردوں کے حملوں کے بعد پیرس کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جبکہ فوج اور پولیس نے فوری طور پر شہر کو گھیرے میں لے کر کرفیو نافذ کردیا، اور فرانس سے متصل تمام سرحدوں کو بھی سیل کردیا گیا-
سیکیورٹی حکام کے مطابق دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کے دوران چار دہشتگرد بٹاکلان کنسرٹ ہال، تین نیشنل سٹیڈیم کے قریب اور ایک مشرقی پیرس گلی میں مارا گیا، جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا،جس نے داعش سے وابستگی کا اعتراف کیا-
پیرس میں خون کی ہولی کھیلنے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرتے ہوئے مستقبل میں یورپ پر مزید حملے کرنے کا عندیہ دے دیا
شدت پسند تنظیم داعش نے پیرس حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے انہیں شام میں اپنے ٹھکانوں پر حملے کا بدلہ قرار دیا ہے، داعش نے مارچ دو ہزار سولہ میں یورپ اور امریکا کے مختلف شہروں پر بھی حملوں کا عندیہ دیا ہے، جن میں روم، لندن اور وشنگٹن کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے-
داعش کی جانب سے جاری ایک ویڈیو پیغام میں جنگجوؤں کو فرانس میں حملے کرنے پر اکسایا گیا ہے، پیغام میں کہا گیا ہے کہ اگر جنگجو شام کی جنگ میں حصہ لینے کیلئے سفر نہیں کر سکتے تو وہ فرانس میں ہی حملے شروع کردیں۔
فرانسیسی صدر نے دہشتگردوں کے حملے کے بعد ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی ، سرحدیں سیل کرنے کا حکم ، 3دن سوگ کا اعلان
پیرس میں واقع بٹاکلان تھیٹرمیں دہشتگردوں کی جانب سے شہریوں کی بڑی تعداد کو ہلاک کئے جانے کےبعد فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے کابینہ کے اراکین اور شہر کے میئرکے ہمراہ بٹاکلان تھیٹر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ دہشتگرد نہیں جانتے کہ ان کا مقابلہ بہادر فرانسیسی قوم سے ہے۔ اس سے قبل صدر ہولاندے نےملک کی سرحدیں بند کرنے کا اعلان کیا اور فوج کی تعیناتی کا حکم دیدیا۔ صدر نے ترکی میں ہونیوالی جی ایٹ کانفرنس میں شرکت ملتوی کردی۔
واقعے کےبعد صدر اولاند پولیس کو ملک بھر میں سرچ آپریشن کی بھی ہدایت کردی جس کے بعد پولیس اور فوج نے شہر بھر میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ حکام نے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ فرانس میں انیس سو چوالیس کے بعد پہلی بار ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔ دہشتگردوں کے حملے کے بعد ایئرپورٹ پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔ دوسری جانب ہالینڈ نے بھی فرانس کے ساتھ اپنی سرحد بند کردی ہیں۔
سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ نے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیرانسانی فعل قرار دیاہے
آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں شام میں جاری خانہ جنگی پرگفت شنید کادوسرا مرحلہ کل سے شروع ہوگا۔ ویانا آمد پرمیڈٰیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ عادل بن احمد الجبیر نے پیرس میں دہشتگردی کے حملے کوغیرانسانی عمل قراردیا۔ سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ وحشیانہ اورمجرمانہ فعل کرنے والوں کا اخلاقایات اورمذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سعودی عرب دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مزیدمثبت اقدام اٹھائے گا۔ اردن کے وزیرخارجہ نصیر جودے نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں فرانس کی ہر طرح سے مدد کےلیے تیار ہیں۔ شامی خانہ جنگی پرویانا میں ہونے والے مذاکرات میں امریکہ ،برطانیہ اور فرانس کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کررہے ہیں۔
یہ کون لوگ ہیں جو معصوم اور بے گناہ لوگوں کو سزا دیتے ہیں
داعش یا آئی ایس آئی ایس مشرق وسطیٰ کی خونخوار دہشت گرد تنظیموں میں سے ایک ہے،اس کا جنم عراق اور شام میں ہوا، خفیہ طور پر اس تنظیم کو امریکا سمیت کئی طاقت ور ممالک کی سرپرستی حاصل ہے، اس دہشت گرد تنظیم میں اسی ہزار سے زائد افراد شامل ہیں، داعش کے دہشت گردوں نے ناصرف شام اور عراق بلکہ یورپی ممالک میں بھی دہشت گردی کی بڑی وارداتیں کیں جبکہ کئی بے گناہوں کے گلے بھی کاٹے۔
اس کے بعد باری آتی ہے تحریک طالبان کی جو افغان سرحد پر بیٹھ کر پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہے،معصوم لوگوں کا خون بہانا ان کا شیوہ ہے، ملک میں ہونے والے بم دھماکوں کے علاوہ طالبان کے ہاتھ پشاور میں آرمی پبلک سکول میں سینکڑوں بچوں کے خون سے رنگے ہیں۔
بوکو حرام نائیجریا کی عسکری تنظیم ہے جسے القاعدہ کی حمایت حاصل ہے، دہشتگرد تنظیم نے دوہزار نو سے دوہزار چودہ تک پانچ ہزار سے زائد افراد کو قتل کیا، طالبات سمیت کئی شہریوں کے اغواء میں بھی ملوث ہے۔
آئرش ریپبکن آرمی وہ شدت پسند تنظیم ہے جس نے سال انیس سو تیرہ میں آئرلینڈ کی زمین پر انقلاب کے نام پر تحریک شروع کی، اور پھر جی کھول کر قتل و غارت کی۔
نیگز یلیٹز یا نکسل باغی وہ شدت پسند تنظیم تھی جن نے مغربی بنگال میں جنم لیا،دہشت گرد تنظیم میں کئی بھارتی شہری بھرتی ہوئے، یہ تنظیم آج بھی بنگلہ دیش میں سرگرم اور دہشتگردی کی وارداتوں میں ملوث ہے۔
کولمبیا کی عسکری تنظیم فارک جو انقلاب کے نام پر تیار ہوئی، ان دہشت گردوں کو امریکا نے بھرپور طریقے سے فنڈنگ کی،فارک نے بھی امریکا کے کہنے پر قتل و غارت گری کا بازار گرم رکھا۔