دہشت گردی سے نجات کا واحد حل احکام خداوندی کے مطابق زندگی بسر کرنا ہے : مولانا عبدالوہاب

رائے ونڈ ( نامہ نگار+ صباح نیوز)تبلیغی اجتماع کا دوسرا مرحلہ مولانا ابراہیم جمیل کی اجتماعی دعا کے بعد ختم ہوگیا، اللہ کے راستے میں وقت لگانے والے ہزاروں فرزندان اسلام تبلیغ دین کے لئے نکلیں گے جبکہ باقی لاکھوں مندوبین اپنے آبائی شہروں کےلئے روانہ ہوگئے، اجتماعی دعا میں لاکھوں مندوبین کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق، مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب مرزا جاوید بھی شریک ہوئے، اجتماع کے دونوں مراحل امن و امان کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچنے پر سرکاری اور اجتماع کی انتظامیہ نے شکرانے کے نوافل ادا کئے۔ اجتماعی دعا کے وقت رقت آمیز مناظر نظر آئے۔ لاکھوں افراد اللہ کے حضور اپنے گناہوں کی معافی، دین الٰہی کی سربلندی، سنت نبوی پر عمل پیرا ہونے کی توفیق، پاکستان کی سالمیت، ملک دشمنوں سے تحفظ، بیماریوں سے شفائ، آسمانی آفات کے ٹالے جانے کی دعائیں مانگتے ہوئے زارو قطار رو رہے تھے، آہوں اور سسکیوں سے پرسوز آمین کی صداﺅں سے پنڈال گونج رہا تھا، دعا سے قبل مرکزی امیر حاجی عبدالوہاب نے بیان کیا جبکہ نماز فجر کے بعد مولانا خورشید نے ہدایات دیتے ہوئے فرمایا اللہ کے ساتھ اپنا تعلق استوار کرنا بہت بڑی بات ہے پیارے پیغمبر حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق ہم اللہ تعالیٰ پر بن دیکھے ایمان لائے اور ایک ایسی عظیم ہستی جس کو کسی مسلمان نے آج تک دیکھا ہی نہیں اسے اپنا خالق و مالک اور رب کائنات تسلیم کر کے غیب پر ایمان لے آئے اور اس کے احکامات کے سامنے سرتسلیم خم کر لیا، جو بھی انسان نبی مکرم کا کلمہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے ساتھ اپنے رابطے کو مضبوطی سے قائم رکھتا ہے تو پھر اللہ اسے کبھی تنہا نہیں چھوڑتا، انہوں نے کہا اسلام عملی زندگی کا نام ہے زبانی دعوﺅں کی دین میں کوئی اہمیت نہیں، مسلم اُمہ عمل کی دنیا میں آئے احکام الٰہی اور سنت نبوی کے مطابق دنیاوی زندگی کے تمام اعمال کو ڈھال لے اسی سبب اللہ تعالیٰ ان کےلئے اپنی رحمتوں اور عنایات کا سلسلہ شروع کردے گا۔ بعد نماز فجر مولانا خورشید، مولانا ابراہیم اور مولاناجمیل نے اپنے بیان میں کہا انسان ماں کے پیٹ سے آیا ہے اور قبر کی طرف دوڑ رہا ہے، جہاں ہمیشہ کے لیے جانا ہے اسے وہاں کی تیاری کی بالکل فکر نہیں۔ دعوت و تبلیغ کو زندگی کا مقصد بنا لینے میں ہی کامیابی ہے دین کی دولت بغیر مشقت اور قربانی کے نہیں آئے گی امت پر آفتیں اور بلائیں دین سے دوری کی وجہ سے نازل ہورہی ہیں اللہ تعالی کی ندا ہے کہ جیسی عوام ہوگی ویسے ہی حکمران ہوںگے ملک میں اگر حکمران اسلام اور دین خداوندی کے مطابق ملک کو چلائیں تو ملک خوشحال اور اسلام کی سربلندی کا غماز ہوگا دہشت گردی سے نجات خون خرابے سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا واحد حل امت کو احکام خداوندی کے مطابق زندگی بسر کرنا ہے اور بخشش کی طلب اور گناہوں سے معافی مانگنا توبہ کرنا اللہ تعالی کوبہت پسند ہے۔ مسلمانوں کی تنگی اور اذیت توبہ کرنے سے ہی ختم ہوگی اجتماعی دعا کادورانیہ 35منٹ رہا امیر جماعت مولانا حاجی عبدالوہاب نے کہا اے اللہ ہم تجھ سے معافی کے طلب گارہیں ہمارے کبیرہ وصغیرہ گناہ معاف فرمادے ہمارے ایمان اور یقین کو مضبوط اور کامل بنا دے اے اللہ تو ہم پر راضی ہوجا اور ہمیں ہدایت کے راستہ پر چلنے کی توفیق عطا فرما۔ اے اللہ ہمارے حکمرانوں کو خلفائے راشدین کے نقش قدم پر چلنے والا بنادے اے اللہ پاکستان میں بھی اسلامی نظام نافذ فرما کر اسلام کا گہوراہ بنادے۔
رائےونڈ اجتماع

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...