کرائسٹ چرچ (نوائے وقت رپورٹ + اے ایف پی) نیوزی لینڈ میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی جبکہ گہرائی 11 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔ وزیراعظم جان کی نے بتایا ہے کہ زلزلے سے دو افراد ہلاک ہوئے جبکہ متعدد عمارات کو بھی نقصان پہنچا۔ زلزلے کا مرکز کرائسٹ چرچ کے قریب تھا جہاں پاکستان کی خواتین کی کرکٹ ٹیم بھی موجود ہے۔ زلزلے کے جھٹکے شروع ہونے پر پاکستانی خواتین کرکٹ ٹیم ہوٹل سے باہر آگئی۔ ویمن ٹیم 5 ون ڈے میچز کیلئے نیوزی لینڈ میں موجود ہے جبکہ قومی کرکٹ ٹیم بھی نیوزی لینڈ کے دورے پر ہے۔ پی سی بی کے مطابق تمام کھلاڑی محفوظ ہیں۔ حکام نے جنوب مشرقی شہر کیتھنز کے شہریوں کو محفوظ مقام پر پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔ نیوزی لینڈ میں زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کردی گئی جبکہ یو ایس جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے سے سونامی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جس نے ابتدائی طور پر قریبی جنوبی جزائر سے ٹکرائیں تاہم ابھی کسی نقصان کی اطلاع نہیں۔ کوچ ویمن ٹیم باسط علی نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ زلزلہ بہت شدید تھا۔ ہم سب ہوٹل سے باہر سڑک پر آگئے۔ آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ خواتین کھلاڑی خوفزدہ ہوگئیں۔ انتظامیہ نے کہا ہے کہ دو گھنٹے تک ہوٹل نہ جائیں کیونکہ ایسے زبردست زلزلے کے بعد آفٹر شاکس بھی آتے ہیں۔ منیجر قومی کرکٹ ٹیم وسیم باری نے نجی ٹی وی کو بتایاکہ تمام کھلاڑی بخیریت ہیں۔ زلزلے کے وقت تمام کھلاڑی ہوٹل کے چھٹے فلور پر تھے جو کمروں سے باہر نکل آئے۔ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 11 بجے آیا۔ شدید زلزلے سے ہوٹل کی دیواروں میں دراڑیں پڑ گئیں، کھڑکیوں اور دروازوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ نیلسن میں بھی آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ خواتین کرکٹ ٹیم کی منیجر عائشہ اشعر نے کہا کہ زلزلے کی شدت بہت زیادہ تھی۔ کھلاڑی خوفزدہ ہوگئیں اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے ہوٹل سے باہر نکل آئیں۔ واضح رہے 2011ءمیں بھی کرائسٹ چرچ میں 6.3 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کی وجہ سے 185 افراد ہلاک اور کئی عمارتیں منہدم ہوگئی تھیں جبکہ کرائسٹ چرچ کا کرکٹ سٹیڈیم بھی مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا۔ دریں اثناءزلزلے سے کائیکورا اور شیوائٹ میں لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ امدادی کارروائیوں کیلئے ہیلی کاپٹر روانہ کردیا گیا ہے۔
نیوزی لینڈ/ زلزلہ