کراچی (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تاخیر نہ ہوتی تو شاہ نورانی مزار پر دھماکے کے بہت سے زخمیوں کی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ درگاہوں کی سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، جہاں حادثہ ہوا وہ ایک پہاڑی علاقہ ہے، ڈاکٹروں نے بتایا تاخیر نہ ہوتی تو کئی جانیں بچ جاتیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس صرف ایک ہیلی کاپٹر ہے جو رات میں نہیں اڑ سکتا۔ ہیلی کاپٹر صرف ائر پورٹ سے اُڑ سکتا ہے اور وہیں اُتر سکتا ہے۔پہاڑی علاقے میں ہمارے ہیلی کاپٹر میں لینڈنگ کی صلاحیت نہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے پاس رقم، میڈیکل سہولیات سب موجود ہیں صرف مسئلہ ڈاکٹرز کی کمی کا ہے،ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 6ہزار ڈاکٹرز کو سندھ کے مختلف اسپتال میں تعینات کیا جائے گا ، درگاہ شاہ نورانی سانحہ کے مقام پر مناسب طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ نقصان ہوا ہے،سندھ حکومت کے پاس جو ہیلی کاپٹر ہے وہ نائٹ فلائنگ نہیں کرسکتا ،صوبائی ڈزاسٹر منیجمنٹ کے تحت ایک ہیلی کاپٹر خرید رہے تھے تاہم سپریم کورٹ نے منع کردیا۔وہ اتوار کو سول اسپتال ٹراما سینٹر کراچی میں درگاہ شاہ نورانی سانحہ کے زیر علاج زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ اس موقع پر سول اسپتال کراچی کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ ذوالفقار سیال اور ٹراما سینٹر کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر سعید قریشی بھی موجود تھے ۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سانحہ درگاہ شاہ نو رانی میں زخمیوں میں سب سے زیادہ تعداد کراچی کے لوگوں کی ہے ۔16 افراد کو طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا ہے جبکہ 6 کی حالت تشویشناک ہے۔انھوں نے کہا کہ 36میتیں یہاں لائی گئیں تھیںجن میں سے 32 کی شناخت ہوچکی ہے اور اس واقعے کے بعد شاہ عبدالطیف بھٹائی کے عرس کے لئے سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔انھوں نے کہا کہ بلڈ بنکس اور ایمبولینسز کو بڑھانے کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ کمشنر کو بھی احکامات جاری کیے ہیں کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے جلد از جلد معلومات اکھٹی کی جائیں۔ انھوں نے کہا کہ تنقید کریں مگر مسائل بھی دیکھیں ۔سب سے زیادہ مسئلہ افرادی قوت کا ہے جس کو پورا کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہمارے پاس پیسے میڈیکل سہولیات سب موجود ہیں صرف مسئلہ ڈاکٹرز کی کمی کا ہے جسے پورا کرنے کے لیے 6ہزار ڈاکٹرز کو سندھ کے مختلف اسپتال میں تعینات کیا جائے گا ۔انھوں نے کہا کہ سیکورٹی کے انتظامات درگاہوں پر پہلے سے ہی کئے ہوئے ہیں ۔ شاھ عبداللطیف بھٹائی کے عرس کیلئے سیکورٹی انتظامات بڑھانے کی ہدایت کردی ہے ۔ حادثے کی جگہ پر مناسب طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ قبل ازیں اسپتال پہنچنے پر وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈاکٹر سعید قریشی سے ڈیوٹی پر پروفیسرز کی موجودگی سے متعلق معلومات بھی لیں اور ہدایت کی کہ تمام مریضوں کو مکمل طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔سید مراد علی شاہ نے سعید قریشی کو کہاکہ میری وجہ سے کوئی دروازہ بند نہیں ہونا چاہئے۔ہمارافرض ہے ایسے حادثات میں زخمی کی مدد کریں ۔سندھ حکومت زخمیوں کے علاج معالج کا مکمل خیال رکھے گی ۔اس موقع پر سول اسپتال ایم ایس ذوالفقار سیال نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ اس وقت اسپتال میں 42 زخمی زیر علاج ہیں اور تمام زخمیوں کو مکمل طبی امداد دی جارہی ہے ۔ زخمیوں میں مزید کوئی جاں بحق نہیں ہوا۔مریضوں کے مختلف نوعیت کے زخمی ہیں جن میں منہ، پیٹ ، ہاتھ،سیینہ اور ہاتھ پاو ں پر زخم کے نشان ہیں ۔
مراد علی شاہ