لندن+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خبرنگار خصوصی+ ایجنسیاں) وزیر داخلہ چودھری نثار تین روزہ دورے پر لندن پہنچ گئے۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے ہیتھرو ائرپورٹ پر انکا استقبال کیا۔ صحافی نے درگاہ شاہ نورانی دھماکے کے حوالے سے سوال کیا تو وزیر داخلہ نے کہا کل پریس کانفرنس کروں گا۔ اسلام آباد سے خبرنگار خصوصی کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹرسعید غنی نے وزیرداخلہ چوہدری نثار کی لندن روانگی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ایسا بے حس، لاپرواہ اور نااہل وزیر داخلہ ملک کی بہت بڑی بدقسمتی ہے۔ ایسے نااہل وزیر دخلہ کو کان سے پکڑ کر گھر بھیج دیا جائے۔ انہوں نے کہا ہونا تو یہ چاہیے تھا وزیر داخلہ درگاہ شاہ نورانی میں ہونیوالے خود کش حملے کی تحقیقات کے لئے خود بلوچستان جاتے مگر موصوف لندن چلے گئے جس سے ان کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا وِگ والے وزیر داخلہ ہر ہفتے الیکٹرانک میڈیا پر نمودار ہوتے ہیں اور سیاسی مخالفین کے خلاف غیرضروری محاذ آرائی کرکے چھپ جاتے ہیں۔ وزیر داخلہ خود قابل گرفت ہیں کہ وہ کالعدم تنظیمیں جو شدت پسندی کی حامی ہیں ان سے ملاقاتیں کیوں کر رہے ہیں؟ انہوں نے کہا نواز شرف کی کابینہ کی حالت یہ ہے ریلوے کے وزیر سے پوچھا جاتا ہے ٹرین حادثہ کیسے ہوا تو جواب آتا ہے کراچی کی سڑکیں خراب ہیں۔ وزیر مملکت برائے بجلی سے پوچھا جاتا ہے لوڈ شیڈنگ کب ختم ہوگی تو جواب دیتا ہے بجلی کی چوری ہو رہی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے پنجاب آمد پر مسلم لیگ(ن) اور دیگر پیپلزپارٹی کے مخالفین کی نیندیں اڑ گئی ہیں۔ این این آئی کے مطابق سعید غنی نے کہا ثابت ہوگیا چودھری نثار لاپروا شخص ہیں، انہیں فوری طور پر عہدے سے برطرف کیا جانا چاہئے۔رحمان ملک نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے ، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد مکمل طور پر کیا جائے، ملک کو مستقل وزیر خارجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا شاہ نورانی کے مزار پر حملہ درحقیقت سی پیک پر حملہ تھا۔ اب کسی دفاعی پالیسی پر عمل نہیں کرنا چاہیے، سی پیک کی صرف بھارت کو ہی نہیں دوسرے ممالک کو بھی تکلیف ہے۔انہوں نے کہا دھمکیاں دینے والی تنظیموں کیخلاف کارروائی ضروری ہے،کل بھوشن کو فوری طور پر پھانسی دینی چاہئے۔ بلاول بھٹو کے چار نکات تسلیم کئے جانے چاہئے۔ پاکستان کوبہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، حکومت اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلے۔
پیپلز پارٹی/ نثار