لاہور (ندیم بسرا) نپیرا کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے 19ماہ بعد لیسکو نے بائی ڈائریکشنل میٹر(NET METRING ) لگانے کی اجازت دیدی۔ ہدایات پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے لیسکو کے خسارے میں مزید اضافہ ہوا صارفین کو بجلی کی لوڈشیڈنگ کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ وزارت پانی وبجلی اور نییر ا قانون کے مطابق کسی بھی پرائیویٹ سیکٹر کو متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرکے نیشنل گرڈ کو دینے کی از خود اجازت نہیں تھی۔ نیپرا نے2015 میں احکامات جاری کئے تمام تقسیم کار کمپنیاں صارفین کو بائی ڈائریکشنل میٹر یا نیٹ میٹرنگ کا نیا کنکشن لگانے کی اجاز ت دیں مگر لیسکو سمیت تمام تقسیم کار کمپنیوں نے نیپرا کے احکامات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔ تاہم نیپرا کے بار بار نوٹسز کے بعد لیسکو نے بائی ڈائریکشنل میٹر کی 19 ماہ بعد نئے کنکشن کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے ۔نیٹ میٹرنگ یا بائی ڈائریکشنل میٹر پالیسی کے تحت ایسا میٹر تیار کیا گیا ہے جس میں صارف نیشنل گرڈ سے سپلائی ہونیوالی بجلی استعمال بھی کر سکتا ہے اور اپنے سولر پینل کے ذریعے بجلی پیدا کر کے نیشنل گرڈ کو بجلی ایکسپورت بھی کر سکتا ہے۔ صارف اپنا سولر (شمسی توانائی)پینل کسی بھی صلاحیت کا لگاسکتا ہے اور اس کو اپنے گھر،فیکٹری ،پلازے کے سسٹم کے ساتھ منسلک کر دیا ہے ۔ لیسکو یا کوئی بھی کمپنی اس صارف کو بائی ڈائریکشنل میٹرلگا دیتی ہے جس میں بجلی امپورٹ اور ایکسپورٹ کی جاتی ہے۔ بائی ڈائریکشنل میٹریا نیٹ میٹرنگ کا کنکشن استعمال کرنے والے صارفین جتنی بجلی خود استعمال کرے گا اور جو بجلی نیشنل گرڈ کو دے گا اس کا جو فرق نکلے گا اس کا بل تیار کیا جائے گا۔ انڈسٹری‘ کمرشل اور گھریلو صارفین کے لئے یہ سہولت دے دی گئی ہے۔ جو بجلی نیشنل گرڈ کو دی جائے گی اس کا بل کمپنی‘ وزارت یا نیپرا دینے کی پابند ہو گی۔ اس حوالے سے پرائیویٹ سیکٹر میں پہلا پراجیکٹ سکائی پاور انڈسٹری میں لگا دیا گیا ہے۔