اسلام آباد(این این آئی) سینٹ قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات کے چیئرمین سینیٹر طاہر مشہدی نے کوئٹہ ماس ٹرانزٹ منصوبہ کی فزیبلٹی کا عمل تیز کرنے اور کے ٹی بندر منصوبے کے لیے سندھ حکومت اور متعلقہ وفاقی وزارتوں اور محکمہ جات کے مشاورتی عمل کو تیز کرنے کی ہدایت دی۔ حکام نے آگاہ کیا کہ کوئٹہ ماس ٹرانزٹ منصوبہ48کلومیٹر پر مشتمل ہے۔ فی مسافر ٹکٹ 70 روپے اور منصوبہ 3سالوں میں مکمل ہوگا۔ ریل گاڑی کے علاوہ بس ٹرانزٹ منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ ممبران کمیٹی نے کہا کہ70 روپے فی ٹکٹ مہنگا ہے۔ کوئٹہ اور گردونواح اور ٹریک علاقوں میں موجود آبادیاں کے اعداد وشمار بنائے جائیں۔ ریلوے ٹریک کئی گنجان آبادیوں سے گزرتا ہے۔ حکام نے آگاہ کیا کہ حکومت بلوچستان اور چائنہ کمیونیکیشن کمپنی کے درمیان مفاہمتی یادداشت کے بعد معاہدہ ہوگا۔ زمین کی خریداری، بجلی کی فراہمی اور دوسرے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ ریلوے حکام نے تجویز دی ہے کہ موجودہ ٹریک کو دوبارہ بنایا جائے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ منصوبے کے ذمہ داران منصوبہ بندی و ترقی اصلاحات کی وزارت سے مشاورت کے بعد وزارت ریلوے سے بھی مذاکرت کرکے ایک ماہ میں رپورٹ دے۔ کے ٹی بندر کے بارے میں بتایا گیا کہ 2025تک منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔ وزارت منصوبہ بندی وترقی اصلاحات نے بتایا کہ چھٹی جے سی سی اجلاس میں سندھ حکومت کی درخواست پر یہ منصوبہ پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل ہوگیا ہے۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز محسن لغاری ، آغاشاہزیب درانی، کریم احمد خواجہ ، نوابزادہ سیف اللہ مگسی کے علاوہ سندھ و بلوچستان کے متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔