چیئر مین نیب نے اسحاق ڈار کے مزید اثاثے منجمند کرنے کا حکم دیدیا

اسلام آباد (نامہ نگار) سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے اور اثاثوں کی ضبطگی سے متعلق کیس کی سماعت آج ہوگی، امکان ہے کہ 14نومبر کی سماعت میں عدالت ملزم کے پیش نہ ہونے پر ان کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے پیشی کے لئے اشتہار دینے کی ہدایت کرے گی اور ساتھ ہی ملزموں کی جائیداد کی قرقی کا عمل بھی شروع ہو جائے گا۔ اس سے پہلے احتساب عدالت کی جانب سے عدالت میں ہی اشتہار چسپاں کیا گیا تھا جس کے مطابق گرفتاری دینے کے عدالتی احکامات کی مقررہ مدت 8نومبر کو ختم ہو گئی تھی لیکن وہ تاحال عدالت کے سامنے پیش نہیںہوئے تھے۔ احتساب عدالت کے حکم نامے کے مطابق اگر حسن نواز اور حسین نواز مسلسل عدالت میں سماعت سے غیر حاضر رہے تو ان کی جائیدادیں ضبط کرلی جائیں گی۔ اشتہار کے مطابق 30دن میں پیش نہ ہوئے تو مفرور ملزموں کو اشتہاری قرار دیا جائیگا۔ واضح رہے کہ نیب نے گزشتہ ماہ 12اکتوبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت سے ملنے والی ہدایت کے بعد فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے باہر حسن نواز اورحسین نواز کی پیشی کے لئے حکم نامہ آویزاں کیا گیا تھا۔ حکم نامے میں حسن نواز اور حسین نواز کو گرفتاری دینے اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ، العزیزیہ سٹیل ملز اور ایون فیلڈ جائیدادوں کے ریفرنسز میں عدالتی کارروائی کا حصہ بننے کا کہا گیا تھا۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے عدم پیشی پر دونوں ملزموں کا کیس شریف خاندان کے کیس سے الگ کررکھا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں دائر ریفرنس کی سماعت بھی آج ہو گی، اس سماعت پر بھی وزیر خزانہ کے غیر حاضر رہنے کا امکان ہے۔ ممکنہ طور پر اسحق ڈار کی جانب سے آج عدالت میں پیش ہونے سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جائے گی جس میں اسحاق ڈار کی جگہ پر نمائندہ مقرر کرنے کی اجازت کی استدعا کی جائے گی جو عدالت میں ان کی نمائندگی کر سکیں گے، احتساب عدالت کو اس طرح کی درخواست منظور کرنے کا اختیار ہے، اسحق ڈار کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں درخواست دیں گے کہ ان کے موکل کی جگہ فیصل مفتی ایڈووکیٹ ان کی نمائندگی کریں گے۔اس سے قبل 8نومبر کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحق ڈار کے معاون وکیل کو حکم دیا تھا کہ اسحق ڈار کو عدالت میں پیش کریں اور اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ وہ 14نومبر کو عدالت کے سامنے پیش ہوں۔ جج محمد بشیر نے 8نومبر کو اسحق ڈار کے ضامن کو وارننگ دی تھی کہ اگر وہ انہیں عدالت میں پیش کرنے میں ناکام ہوگئے تو ان کے 50لاکھ روپے کے مچلکے ضبط کرلیے جائیں گے۔علاوہ ازیں چیئرمین نیب نے اسحاق ڈار کے مزید اثاثے منجمد کرنے کاحکم دیدیا۔ نیب ذرائع کے مطابق ان اثاثوں میںرائے ونڈ روڈ پر دو پلاٹ شامل ہیں۔ دونوں پلاٹ ہجویری ٹرسٹ کی ملکیت ہیں نیب اثاثے منجمد کرنے کے فیصلے کی احتساب عدالت سے توثیق کرائے گا۔ذرائع کے مطابق نوازشریف کل بدھ کو احتساب عدالت میں پیش ہوںگے، نوازشریف اور مریم نواز احتساب عدالت میں پیشی کے لئے اسلام آباد پہنچیں گے۔ 

ای پیپر دی نیشن