اینٹی منی لانڈرنگ اوردہشت گردی کی فنانسنگ پر سیمینار

کراچی (کامرس رپورٹر)اسٹیٹ بینک نے خطرے پر مبنی طرز فکر کے نفاذ میں رہنمائی اور آگاہی فراہم کرنے اور پاکستان کی اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنانسنگ سے نمٹنے (اے ایم ایل/سی ایف ٹی) کے متعلق عنقریب ہونے والی باہمی جانچ (evaluation) کے بارے میں مالی اداروں کو تیار رہنے کے لیے ایک ’عملدرآمد فورم سیشن‘ منعقد کیا۔ اسٹیٹ بینک کی نگرانی کے شعبوں کے سینئر افسران کے علاوہ بینکوں، ترقیاتی مالی اداروں(ڈی ایف آئیز)، مائیکروفنانس بینکوں (ایم ایف بیز)، مبادلہ کمپنیوں اور نظام ادائیگی کے آپریٹرز کے متعلقہ افسران بھی اس میں شریک ہوئے۔اجلاس کی صدارت ایگزیکٹو ڈائریکٹر بینکاری پالیسی و ضوابط گروپ نے کی، جنہوں نے کہاکہ اے ایم ایل/سی ایف ٹی پر عملدرآمد ایک عالمی نوعیت کا مسئلہ ہے، جس کے باقی دنیا کے ساتھ اقتصادی و تجارتی سرگرمیوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے اے ایم ایل/سی ایف ٹی نظام کے نفاذ کی اہمیت اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کے تحت مشتبہ لین دین کی نشاندہی اور رپورٹنگ کے لیے مناسب انسانی وسائل کے ذریعے لین دین کی نگرانی کے شعبوں میں مزید بہتری لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ای پیپر دی نیشن