ایک دوسرے کے گریبان پھاڑنا اور چور چور کہنا حکومتوں کا رویہ نہیں ہوتا،ہرعمل کا ایک ردعمل ہے:سعد رفیق

Nov 14, 2018 | 15:56

ویب ڈیسک

مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ ہمارے خلاف لوگوں کو وعدہ معاف گواہ بننے پر مجبور کیا جاتا ہے اور اگر نہ بنے تو وارنٹ جاری کر دیے جاتے ہیں۔لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزےر وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ ڈی جی نیب فریق بن چکے ہیں اور ان کا ٹارگٹ (ن)لیگ ہے، وہ ٹی وی انٹرویو دے کر جھوٹ بول کر حقائق کو تروڑ مروڑ کر پیش کررہے ہیں، موصوف عرصے سے ہمارے خلاف انتقامی کارروائی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ شہباز شریف اور ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہورہا، ہمیں جبرا ایک ہاوسنگ اسکیم کا مالک بنایا جا رہا ہے، میں سپریم کورٹ میں بیان حلفی دیا کہ پیراگون سے کوئی تعلق نہیں لیکن یہ کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح ہمارے خلاف کوئی چیز ان کے ہاتھ آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف لوگوں کو وعدہ معاف گواہ بننے پر مجبورکیا جاتا ہے اور اگر نہ بنے تو وارنٹ جاری کر دیے جاتے ہیں۔مسلم لیگ (ن)کے رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت اس انتقامی کاروائی میں پوری طرح شریک ہے، حکومت عوامی فلاح کی بجائے اپوزیشن کو دبا رہی ہے اور میرا قصور یہ ہے کہ میں بولتا ہوں اگر بولنا بند کر دوں تو کوئی نیب نہیں ہوگا تاہم ہم 15،15 بار جیل جا چکے ہیں ہمیں جیل کا کوئی خوف نہیں۔سعد رفیق نے کہاکہ جو لوگ آج قانون سے کھیل رہے ہیں کل وہ قانون کی گرفت میں آئے تو پتہ چل جائے گا، جب منتخب لوگوں کی تذلیل کی جائے گی اور جوتے مارے جائیں گے تو پھر نظام کیسا چلے گا، ایک دوسرے کے گریبان پھاڑنا اور چور چور کہنا حکومتوں کا رویہ نہیں ہوتا، ہرعمل کا ایک ردعمل ہے اور اب پرانے وقتوں کی سیاست نہیں چلے گی۔

مزیدخبریں