لاہور (اپنے نامہ نگار سے) احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روز کی توسیع کردی۔ غیر قانونی اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کو احتساب عدالت کے ایڈمن جج امیر محمد خان کے رو برو پیش کیا گیا۔ حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز عدالت پیش ہوئے۔ جج امیر محمد خان نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ حمزہ شہباز کیخلاف ریفرنس کب دائر کیا جائے گا۔ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمان سے تحقیقات چل رہی ہیں جیسے ہی مکمل ہوں گی ریفرنس دائر کر دیا جائے گا۔ حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر اظہار یکجہتی کیلئے لیگی رہنما عدالت کے باہر موجود رہے۔ دوسری جانب کمرہ عدالت میں داخلے سے روکنے پر پولیس اہلکاروں اور وکلا کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ حکومت نوازشریف کی صحت پر بھی سیاست کررہی ہے جو قابل افسوس ہے۔ احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ نوازشریف اپنی بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر بیرون ملک سے واپس آئے لیکن اب شرائط لگائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں اس طرح مہنگائی نہیں تھی، آج غریب آدمی صبح شام حکومت کو بد دعائیں دے رہا ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب عوام بہت جلد اس حکومت سے نجات حاصل کریں گے۔