وقار سیٹھ سپردخاک‘ جسٹس قیصر رشید قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ مقرر

لاہور‘ اسلام آباد‘ پشاور (اے پی پی + وقائع نگار + آن لائن) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ کو سپردخاک کر دیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ  جمعہ کے روز کرنل شیر خان سٹیڈیم میں ادا کی گئی جس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا، صوبائی وزرائ، کورکمانڈر پشاور، آئی جی خیبر پختونخوا، ترجمان صوبائی حکومت کامران بنگش، غلام بلور، میاں افتخار حسین نے شرکت کی۔ نمازہ جنازہ کے دوران سخت سیکورٹی کے انتظامات کئے گئے تھے اور پولیس کی بھاری نفری ارد گرد کے مقامات پر تعینات کی گئی تھی۔ نماز جنازہ میں ہائیکورٹ کے ججز سمیت وکلاء اور ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کرونا ایس او پیز کے تحت نمازہ جنازہ پڑھایا گیا اور شریک افراد کے درمیان تین فٹ کے فاصلے کو یقینی بنایا گیا۔ نماز جنازہ کے بعد جسٹس قیصر رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس وقار جیسے لوگ صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں‘ خلا کو پورا نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کی اپیل پر جسٹس وقار سیٹھ کے انتقال پر جمعہ کے روز ملک بھر میں وکلا نے یوم سوگ منایا۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ گزشتہ روز کرونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے تھے۔ دریں اثناء وکلاء تنظیموں نے لاہور سمیت ملک بھر میں تعزیتی اجلاسوں میں انکی خدمات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انکی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل عابد ساقی‘ چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی اعظم نذیر تارڑ اور صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی نے مشترکہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ قوم آج ایک نڈر اور بے باک جج سے محروم ہو گئی۔ جسٹس وقار سیٹھ کو پوری قوم حقیقی ہیرو کے طور پر یاد رکھے گی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے کہا ہے کہ وقار احمد سیٹھ عدلیہ کی قدآور شخصیت تھے۔ انتقال پر دلی صدمہ پہنچا۔ دوسری طرف صوبائی حکومت کے فیصلے کے مطابق جمعہ کے روز پورے صوبے میں سوگ منایا گیا اور تمام سرکاری عمارات پر قومی پرچم سرنگوں رہا۔ سیکرٹری بار سہیل اکبر چودھری کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی سوگ منایا۔ دوسری طرف جسٹس قیصر رشید کو قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ مقرر کر دیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...