لاہور(سپورٹس رپورٹر) ٹی ٹونٹی ورلڈکپ فائنل کے ہیرو سیم کرن بھی پاکستان باﺅلرز کی کارکردگی کے معترف ہوگئے۔انہوںنے کہا کہ پاکستانی باﺅلرز نے بہت اچھی باﺅلنگ کی، ان کا باﺅلنگ اٹیک بہت شاندار ہے۔فائنل میں مختلف روائٹی کیساتھ باﺅلنگ کی جس سے فائدہ ہو۔ جب بھی ٹیم کو ضرورت ہوتی ہے سٹوکس پرفارم کرجاتے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ پلیئرآف دی میچ بین سٹوکس کوملناچاہیے۔انگلش کرکٹر کرس ووکس نے کہا کہ ایم سی جی میں میچ جیتنا یادگارلمحہ ہے، وکٹ میں فاسٹ باﺅلرزکیلئے مدد تھی۔انگلش آل راونڈر معین علی نے ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں شاندار فتح کو اپنے کیریئر کا بہترین لمحہ قرار دیا‘انہوںنے کہا کہ پاکستان ٹیم بہتر ین ہے ۔ پاکستان میں سیریز کھیلنا کام آیا۔ پاکستانی باﺅلرز دنیا کے بہترین باﺅلرز ہیں تاہم فائنل میں دن ہماراتھا۔انگلش بیٹر الیکس ہیلز کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ جیتنا بہت خاص لمحہ ہے،پاکستانی بولرزنے بہت اچھی باﺅلنگ کی۔بین سٹوکس کا کہنا تھاکہ فائنل کےلئے سخت محنت کی، وکٹ بیٹنگ کیلئے آسان نہ تھی۔ آئرلینڈ سے ہارے، اچھی ٹیمیں غلطیوں سے سیکھتی ہیں۔ ہم نے آئرلینڈ سے شکست کے بعد اپنی غلطیوں پر غور کیا اور فائنل کےلئے سخت محنت کی، فائنل کی پچ بیٹنگ کےلئے آسان نہ تھی۔بین سٹوکس نے فائنل میچ میں پاکستان کے خلاف عمدہ باﺅلنگ کا کریڈٹ سیم کرن اور عادل رشید کو دیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں نے پلان کیا اور اس پر کامیابی حاصل کی۔عادل رشید نے کہا کہ پاکستان ٹیم بہت اچھی ہے ‘باﺅلنگ اٹیک دنیا کی بہترین اٹیک ہے ۔ باﺅلنگ کرتے ہوئے لائن اینڈ لینتھ کا خیال رکھا ۔ کھلاڑیوں نے اچھا پرفارم کیا ‘جیت کھلاڑیوں کی اجتماعی کوشش کا نتیجہ ہے ۔