اسلام آباد (وقائع نگار) وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن میں پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کی مقامی قیادت اور کارکنوں کے درمیان ٹھن گئی ہے دھرنے اور لانگ مارچ کی سرگرمیوں کا فائدہ اٹھاکر مقامی قیادت نے اپنے رشتہ داروں، عزیز و اقارب اور دوستوں میں پارٹی ٹکٹ تقسیم کردئیے ،پہلے سے پارٹی ٹکٹ کے امیدوار لوکل باڈیز الیکشن میں اپنی ہی جماعت کے سامنے آزاد حثیت میں ایستادہ ہو گئے حلقہ این اے 53کی چھ یونین کونسلوں میں سب سے زیادہ ٹکٹوں کی تقسیم پر تحفظات پائے جارہے ہیں جہاں دو ماہ قبل دوسری سیاسی جماعتوں سے پی ٹی آئی میں شامل ہونیوالوں کو ٹکٹ ایوارڈ کیے گئے ہیں پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے الیکشن میں اپنے ہی امیدواروں کے مقابلے میں کاغذات نامزدگی جمع کروائے جانے پر مقامی قیادت میں بے چینی پائی جارہی معاملہ حل نہ ہوا تو پی ٹی آئی کو بلدیاتی انتخابات میں نقصان اٹھانا پڑے گا۔ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے کے اختتام پر پی ٹی آئی کے امیدواروں نے اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں اپنے ہی امیدواروں کے خلاف کمرکس لی ہے اور کاغذات نامزدگی جمع کروا دئیے ہیں، پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت اس وقت دھرنے اور لانگ مارچ کی سرگرمیوں میں مصروف ہے جس کا بھر پور فائدہ اسلام آباد کی مقامی قیادت نے اٹھایا ہے اور دو ماہ قبل دیگر سیاسی جماعتوں سے پی ٹی آئی میں شریک ہونے الے متعدد رہنماوں کو اپنے امیدواروں پر ترجیحی دے کر پارٹی ٹکٹ ایوارڈ کردئیے گئے ہیں جن کے مقابلے میں اب پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکن ڈٹ گئی ہے سب سے زیادہ حلقہ این اے 53میں پارٹی ٹکٹ کی تقسیم کے سامنے آرہے ہیں جہاں اقربا پروری پر ٹکٹ کی تقسیم کی گئی ہے جن یونین کونسلوں میں سب سے ز یادہ کارکنو ں اور ورکرز کو اعتراض سامنے آئے ہیں ان میں حلقہ این اے 53کی یونین کونسل 10راجہ شاہد دھنیال تین ماہ قبل ایک سیاسی جماعت کو خیر آباد کہہ کر پارٹی میں شامل ہوئے انہیں ٹکٹ ایوارڈ کیا گیا ہے جبکہ اسی یونین کونسل میں سعید عباسی اور طارق عباسی بارہ سال سے پارٹی سے وابستہ ہیں وہ ٹکٹ کے امیدوار تھے انہیں نظر انداز کیا گیا ہے یونین کونسل نمبر 7حامد زمان کیانی گروپ کو ٹکٹ دیا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی ورکرز گروپ عبدالسلام کو نظر انداز کردیا گیا ہے یونین کونسل نمبر 8راجہ عبدالمنان کیانی کو مبینہ طورپر رشتہ داری کی بنیاد پر پارٹی ٹکٹ ایوارڈ کیا گیا ہے یونین کونسل نمبر 6سے سید جنید بخاری کو ٹکٹ نہیں دیا گیا جبکہ دوسری سیاسی جماعت سے حال ہی میں شامل ہونے والے چوہدری وقار کو ٹکٹ دے دیا گیا ہے یونین کونسل نمبر 14پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق ایم این اے راجہ پرویز کے پوتے راجہ احتشان عصمت جنہوں نے ایک ماہ پہلے پی ٹی آئی کو جوائن کیا انہیں پارٹی ٹکٹ ایوارڈ کیا گیا ہے جبکہ ان کے مقابلے میں پارٹی کے حلقہ این اے 53کے نائب صدر راجہ کہوان عباسی ایڈووکیٹ کو پارٹی ٹکٹ ایوارڈ نہیں کیا گیا ہے یونین کونسل 15سے راجہ مہران اقبال جو ڈیڑھ ماہ قبل پارٹی میں شامل ہوئے انہیں پارٹی ٹکٹ ایوارڈ کردیا گیا ہے جبکہ دیرینہ پارٹی کارکن سید مراد شاہ بخاری کو نظر انداز کردیا گیا ہے کارکنوں اور مقامی رہنماو¿ں نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ اس اقربا پروری کا نوٹس لیں بصورت دیگر پارٹی کا بلدیاتی الیکشن میں سخت نقصان اٹھانا پڑے گا۔