منچھر جھیل میںپانی کی سطح آب معمول پر ‘ تمام شگاف بند 

Nov 14, 2022


سیہون شریف (نامہ نگار)منچھر جھیل میں کی سطح آب معمول پر آگئی، منچھر کو لگائے گئے تمام کٹ اور شگاف بھی بند کرلئے گئے، شگاف بند کرنے کے کام میں ناقص مٹی ڈالنے کا بھی انکشاف، ایل ایس بچاو¿ بند کرمپور سے لگایا گیا کٹ تاحال بند نہ ہوسکا، علائقے میں سیلابی پانی 2 ماہ سے موجود ہونے سے علائقہ مکین شدید پریشان،تفصیلات کے مطابق سہون شریف میں منچھر جھیل میں پانی کی سطح کم ہوکر 114 آر ایل تک پہنچ چکی ہے جو کہ معمول کے مطابق پانی کی سطح ہے، سندھ سرکار نے منچھر جھیل کو آر ڈی 14 باغ یوسف، آر ڈی 52 بوبک بند، ایم این وی ڈرین زیرو پوائنٹ کی آر ڈی 4 اور 10 پر لگائے گئے تمام کٹ اور شگاف بند کردیئے ہیں، تاہم شگاف و کٹ بند کرنے کے کام میں محکمہ آبپاشی کے ٹھیکیدار کی جانب سے ناقص مٹی ڈالنے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے باعث منچھر جھیل کے کمزور بند مضبوط ہونے کے بجائے خراب اور ناقص مٹی ڈالنے سے مزید کمزور ہوگئے ہیں، دوسری جانب سے منچھر جھیل کا سیلابی پانی دریائے سندھ میں اخراج کرنے کےلئے ایل ایس بچاو¿ بند کو سہون کے قریب گاو¿ں کرمپورکے مقام پرلگایا گیا کٹ بھی 2 ماہ کا عرصہ گذرنےجانے کے باوجود بند نہیں کیا جا سکا ہے، جس کے باعث ٹلٹی اور کرمپور دیہاتوں سمیت یونین کونسل ٹلٹی، بھنبھا، چنا کے متعدد دیہاتوں کے مکینوں کا سیوھن شہر سے زمینی رابطے منقطع ہےجس سے ان کو شدید مشکلات درپیش ہیں، سیلاب کی باعث زیر آنے والا سیوھن سے دادو جانے والا لنک روڈ لوکل بورڈ کا راستہ انڈس ہائی وے روڈ بھی ٹوٹ پہوٹ کا شکار بن چکا ہے، جبکہ حیدرآباد سے لاڑکانہ جانے والا انڈس ہائی وے روڈ بھی سیوھن سے بھان سعیدآباد شہر تک مکمل طور پر ٹوٹ گیا ہے، سیوھن شریف سے بھان سعیدآباد تک انڈس ہائی وے روڈ کا ایک ٹریک تاحال مکمل طور پر ٹرئفک کیلئے بند ہے، جس کے باعث ٹرئفک کا ایک ٹریک پر شدید دباو¿ برقرار ہے، دوسری جانب سے منچھر جھیل کے قریبی یونین کونسل واہڑ، جعفرآباد، بوبک اور آراضی کے ایک 50 سے زائد دیہاتوں میں تاحال سیلابی پانی 2 سے 2 فٹ تک موجود ہے جس کے باعث رہائشیوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے، اس سلسلے میں گاو¿ں علی حسن شاہانی، گاو¿ں خیرمحمد جمالی سمیت دیگر دیہاتوں کے رہائشی حاجی مانک جمالی، نور محمد جمالی نے بتایا کہ سیلاب کے باعث ہمارے گھر تباھ ہوگئے، فصلیں بھی تباہ ہوگئی، سرکار نے کوئی ریلیف نہیں دیا، صرف راشن کا ایک ایک بیگ دیکر متاثرین کو راضی کیا جا رہا ہے، کروڑوں کا نقصان ہوا ہے، حکومت اور کچھ نہ دے صرف ہمارے دیہاتوں سے سیلابی پانی کی فوری طور پر نکاسی کرائے تاکہ ہم گندم کے فصل کی بوائی کر سکیں، انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے فوری طور پر نکاسی آب کا مطالبہ کیا ہے۔

مزیدخبریں