اللہ، بندوں کے حقوق کی بجا آواری انسانیت ، انسانیت رائے ونڈ اجتماع رقت آمیز دعا کیساتھ ختم 

رائے ونڈ (این این آئی‘ اے پی پی) میںعالمی تبلیغی اجتماع کا دوسرا مرحلہ آہوں، سسکیوں اور رقت آمیز دعائوںکے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔ اجتماع کی مختلف نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبیداللہ خورشید، مولانا محمد ابراہیم آف انڈیا نے کہا کہ دعا اللہ رب العزت سے رابطے کا ایک بہترین ذریعہ ہے، دعا حاجت بھی ہے اور عبادت بھی، دعا ایک بہترین ہتھیار ہے، دعائوں میں عافیت مانگا کرو، عافیت سے دنیا و آخرت کی نجات اور کامیابیاں دعا ہتھیار ہے، اللہ رب العزت کی جانب سے دعا بہت بڑا انعام ہے، اللہ تعالیٰ سے عاجزی کی توفیق مانگی جائے ، عاجزی سے عنایات کی بارش ہو تی ہے، تکبر شیطان کا وار ہے۔ اللہ جب کسی کو خیر دیتا ہے تو اس کے لئے اوپر سے دینے کا ارادہ کر لیتا ہے، اللہ جب کسی کو عنایت کرنا چاہتا ہے تو اس کو کسی نیک اور اچھے انسان کے پیچھے لگا دیتا ہے، دعاؤں کا اہتمام کریں، اللہ ہی قبول کرنے والا ہے، مسنون دعائیں کریں، اللہ نے اپنے انبیاء کرام کو دعائیں سکھائیں ہیں، حضور اکرمﷺ نے جو دعائیں سکھائی ہیں وہ مانگیں، اہتمام کریں، قبولیت کا یقین بھی کریں۔ دعوت و تبلیغ کے اثرات چھ فٹ کے قد پر مرتب ہونے چاہئیں، حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد کی بجا آوری ہی انسانیت کی پہچان ہے۔ یہی دعوت کا عظیم پیغام ہے۔ اللہ کے راستے میں جان، مال اور وقت لگانے والوں سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے اور اس کے عوض دنیا اور آخرت کی کامیابیاں انہیں نصیب کردیتا ہے۔ آج کل کی جدید دنیا کے جدید تقاضوں نے حضرت انسان کو اللہ سے دور کردیا ہے۔ سکون دولت، اولاد اور رتبے میں نہیں بلکہ صرف اور صرف اللہ کے ذکر اور مظلوموں کے کام آنے میں ہے۔ اللہ کو غرور پسند نہیں، عاجزی اختیار کرنے میں راحت ہے۔ آخری دعا میں دنیا بھر کے مصیبت زدہ مسلمانوں کے لئے خاص طور پر ملکوں کے نام لیکر دعا کی گئی۔ اختتامی دعا مولانا محمد ابراہیم آف انڈیانے کروائی۔ دعا صبح 8بجکر 20منٹ پر شروع ہو کر 8 بجکر 45 منٹ پر ختم ہوئی۔ دعا کے دوران لوگوں کی ہچکیاں بندھ گئیں۔ اجتماع کی ڈیوٹی پر آنے والے ہزاروں ملازمین بھی اختتامی دعا میں شریک ہوئے، دعا میں اسلام، پاکستان سمیت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کیلئے اللہ کے حضور خصوصی التجائیں کی گئیں۔دوسرے مرحلے کے اختتام کے بعد شرکاء کی واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ شرکاء کے انخلا کے لئے ٹریفک پولیس کی جانب سے روٹ پلان تشکیل دیا گیا تھا۔ انخلا کے راستوں پر ٹریفک پولیس اور پنجاب پولیس کی بھاری نفری تعینات  کی گئی تھی۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے مختلف شاہرات پر رکاوٹیں ہٹانے کیلئے فورک لفٹر اور کرین موجود تھی۔ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122کی سپیشل ٹیمیں فیلڈ میں موجود رہیں۔

ای پیپر دی نیشن