” جیون تنداں “ مصور، افسانہ نویس و کالم نگار غلام شبیر عاصم کی پنجابی شاعری کا مجموعہ ہے جو انکے 1990ءسے 2022ءکے عرصہ پر محیط تخلیقی اور ادبی سفر پر مشتمل ہے۔ جس میں ان کی زیادہ تر آزاد نظمیں ہیں جبکہ ذائقے کی تبدیلی کے لےے غزلیں بھی شامل کی گئی ہیں ۔ ان کی نظموں کا بنیادی موضوع انسان اور اس سے جڑے ہوئے مسائل ہیں ۔ شاعر معاشرتی اقدار کی توڑ پھوڑ پر کڑھتا بھی ہے اور ظلم ، جبر اور انسان کے ہاتھوں انسان کے استحصال پر احتجا ج بھی کرتا ہے ۔ وہ معاشرے میں خوش گوار تبدیلی کا خواہاں ہے اور استحصال سے پاک معاشرے کے قیام کا خواہش مند بھی ہے ۔ اس کی نظمیں ” اوہلا “، ” سوچاں “ر، ” دسو “ ، ” دودھی “ اور ” ٹریفک دا زور “ خاص طورپر قابل ِ ذکر ہیں جن میں مکمل ابلاغ اور پوری تاثیر پائی جاتی ہے۔پنجابی زبان کے معروف ادیبوں ، شاعروں اور دانش وروں ڈاکٹر عباد نبیل شاد ، اختر ہاشمی اور احسان باجوہ کی آراءکے علاوہ انور اداس ، ڈاکٹر ارشد اقبال ارشد، شکیل امجد صادق ، اور ادریس چیمہ کے توصیفی مضامین بھی اس مجموعہ شاعری کی زینت ہیں جن میں غلام شبیر عاصم کی شاعری پر نقدو تبصرہ کیا گیا ہے ۔ 128 صفحات پر مشتمل اس کتاب کی قیمت 500 روپے ہے اور یہ مکتبہ شافی ، کریم پارک ، راوی روڈ لاہورنے شائع کی ہے اور یہ ادارہ پنجابی لکھاریاں ، جیا موسیٰ شاہدرہ لاہور کے علاوہ بُک سٹی ، پیر بہاوالدین آرکیڈ ، جی ٹی رو ڈ ،مرید کے فون نمبر0300 9416582 سے بھی مل سکتی ہے۔ ( تبصرہ نگار ۔ ایس اے خان )