اسلام آباد (نا مہ نگار )پاکستان میں چینی سفارتخانے کے ایگریکلچرل کمشنر ڈاکٹر گو وین لیانگ نے کہا ہے کہ پاکستان کے چیری کے باغات کو ماحول دوست پیداوار پر توجہ دینی چاہیے،بلوچستان میں پیدا ہونے والی چیری کو ایئر کولنگ کے ذریعے پاکستان سے چین برآمد کیا جا سکتا ہے، جی بی کے علاقے میں پیدا ہونے والی چیری کو خنجراب پاس پر ریفریجریٹڈ کنٹینرز کے ذریعے چین کو بھی برآمد کیا جا سکتا ہے۔پاکستان میں چینی سفارتخانے کے ایگریکلچرل کمشنر ڈاکٹر گو وین لیانگ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ چینی مارکیٹ میں پاکستانی چیریوں کے داخلے کی منظوری سے پاکستان کی مقامی چیری انڈسٹری کی ترقی متوقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا چین اور پاکستان چیری کے پودے لگانے کے علاقے کو بڑھانے، یونٹ کی پیداوار اور پھلوں کے معیار کو بہتر بنانے اور کولڈ ٹریٹمنٹ کی سہولیات کی تعمیر میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے چینی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے لیے تعاون کر سکتے ہیں، جو نہ صرف چینی مارکیٹ کی مانگ کو پورا کرے گی۔ بلکہ پاکستان میں زرمبادلہ کی کمائی بھی لائیں ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق 2019 سے متعلقہ چینی اور پاکستانی محکموں نے پاکستان سے چین کو تازہ چیریوں کی برآمد کے لیے خدشات کا تجزیہ شروع کیا ہے۔ دونوں فریقین قرنطینہ کیڑوں اور کولڈ ٹریٹمنٹ کے حالات کی فہرست پر ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں اور آخر کار برآمدی پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں۔ ڈاکٹر گو نے بتایا کہ پاکستان کے چیری کے باغات کو ماحول دوست پیداوار پر توجہ دینی چاہیے اور کاشت کے دوران قرنطینہ کیڑوں کے حیاتیاتی کنٹرول کو بڑھانا چاہیے۔ چین کو برآمد کی جانے والی تمام چیریوں کی کولڈ ٹریٹمنٹ چاہیے۔ چیری کی پروسیسنگ، پیکجنگ، اسٹوریج اور شپنگ کے دوران کولڈ ٹریٹمنٹ کی سہولیات اور سینیٹری کے حالات کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق نقل و حمل کے بارے میں بتاتے ہوئے ڈاکٹر گو نے کہا کہ تازہ چیری بہت زیادہ قیمتی ہے اور بلوچستان میں پیدا ہونے والی چیری کو ایئر کولنگ کے ذریعے پاکستان سے چین برآمد کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا چونکہ پاکستان کسٹمز سسٹ بارڈ پر اپنے معائنہ اور قرنطینہ کی سہولیات کو مزید بہتر بنا یا ہے، جی بی کے علاقے میں پیدا ہونے والی چیری کو خنجراب پاس پر ریفریجریٹڈ کنٹینرز کے ذریعے چین کو بھی برآمد کیا جا سکتا ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے کے تحت پاکستان سے چیری جو ضروریات پوری کرتی ہے ، چین کو برآمد کرنے پر صفر ٹیرف سے لطف اندوز ہو سکتی ہیں۔ چین کو برآمد کی جانے والی پاکستان کی تازہ چیریوں کے پلانٹ قرنطینہ کی ضروریات سے متعلق پروٹوکول کے مطابق برآمد شدہ چیری کے باغات، پیکیجنگ پلانٹس، ایئر کولنگ گوداموں اور متعلقہ پروسیسنگ سہولیات کا جائزہ لینا چاہیے اور اسے وزارت فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ آف پاکستان، اور وزارت کے ذریعے دائر کرنا چاہیے۔ منظوری اور رجسٹریشن کے لیے جی اے سی سی کو ناموں کی فہرست فراہم کرے گا۔
گو وین لیانگ