لاہور (خبر نگار) احتساب عدالت لاہور نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر سرکاری ٹھیکوں میں گھپلوں اور کک بیکس لینے کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کو اشتہاری قرار دے دیا۔ احتساب عدالت نے مونس الٰہی کی جائیدادوں کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے ان کی جائیداد کو قرق کرنے کی کارروائی کا بھی آغاز کر دیا۔ احتساب عدالت کے جج نسیم احمد ورک نے نیب کی درخواست پر کارروائی کی قومی احتساب بیوو نے عدالت میں م¶قف اپنایا کہ مونس الٰہی نے گرفتاری دی نہ شامل تفتیش ہوئے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت مونس الٰہی کو اشتہاری قرار دینے کا حکم دے۔ پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈا¶ن کے بعد گزشتہ سال ملک چھوڑنے والے مونس الٰہی کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ اور نیب کی جانب سے اپنے خلاف درج کرپشن اور منی لانڈرنگ کے متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔ 22 جولائی 2023ءکو مونس الٰہی کو منی لانڈرنگ کیس میں بھی مفرور قرار دیا گیا تھا۔ لاہور کی ضلعی عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے دائر مقدمے کی کارروائی سے مسلسل غیر حاضری پر ان کے خلاف کارروائی کی تھی۔ وفاقی تحقیقای ادارے ایف آئی اے نے مونس الٰہی کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق مونس الٰہی، پرویز الٰہی اور ان کے اہلخانہ کے بنک اکا¶نٹس بھی منجمد کر دیئے گئے ہیں۔ ایف آئی اے لاہور نے مونس الٰہی اور فیملی کے 100 سے زائد اکا¶نٹس منجمد کر دئیے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان بنک اکا¶نٹس میں مبینہ کرپشن اور منی لانڈرنگ کا پیسہ جمع کروایا گیا۔