غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کےمحاصرے میں گھرے ہسپتال کے ایک ڈاکٹر کو اندازہ نہیں تھا کہ اس کا یہ اعلان کہ وہ اپنے مریضوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اس کے آخری الفاظ ہوں گے۔ اس کے ان الفاظ کےتھوڑی دیر کے بعد اسرائیلی فوج نے بمباری کرکے اسے اور کئی زخمیوں اور مریضوں کو موت کی نیند سلا دیا تھا۔یہ غزہ کےفرزند فلسطینی ڈاکٹر ھمام اللوح کا المیہ ہے، جس کا اس وقت سوشل میڈیا پر چرچا ہو رہا ہے۔ اس کی موت اسرائیلی بمباری کے نتیجےمیں ہوئی جس نے ان کی اہلیہ کے خاندان کے گھر کو تباہ کر دیا، جہاں وہ اپنے والدین کے ساتھ رہ رہی تھی۔سوشل میڈیا کے کارکنوں کے مطابق ھمام اللوح الشفاء اور الاقصیٰ شہداء ہسپتالوں میں واحد نیفرولوجسٹ تھے۔ کل سوموار کی صبح اسرائیلی بمباری میں شہادت کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے آخری الفاظ وائرل ہوئے۔اپنی موت سے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت پہلے ڈاکٹر اللوح نے غزہ میں جنگ کے بعد آنے والوں کی توجہ اس وقت حاصل کی جب معروف امریکی صحافی ایمی گڈمین نے گزشتہ ہفتے کو ان سے پوچھا "آپ اور آپ کا خاندان جنوبی غزہ کی طرف کیوں نہیں نکل جاتا؟۔ڈاکٹر نے اسے جواب دیا اور یہ اس کے آخری الفاظ تھے کہ "اگر میں چلا جاؤں تو مریضوں کا علاج کون کرے گا؟ وہ جانور نہیں ہیں، انہیں صحت کی مناسب دیکھ بھال کا حق ہے اور میرا فرض ہے"۔خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں گیارہ ہزار فلسطینی شہید ہو چکےہیں۔ اس وقت اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کررہی ہے اور اس نے غزہ کے ہسپتال کا محاصرہ شروع کررکھا ہے۔
میں ہسپتال نہیں چھوڑوں گا، غزہ میں ڈاکٹر کے آخری الفاظ
Nov 14, 2023 | 13:59