لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے صدارتی آرڈیننس کے تحت نیب ترامیم کے خلاف متفرق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں اس لیے درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ قائم مقام صدر نے اختیار نہ ہونے کے باوجود آرڈیننس جاری کیا، قائم مقام صدر نے آرڈیننس جاری کرنے کی وجوہات بھی نہیں بتائیں، آرڈیننس سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے جاری کیا گیا۔ عدالت بدنیتی پر مبنی جاری آرڈیننس کالعدم قرار دے۔
صدارتی آرڈیننس کے تحت نیب ترامیم کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
Nov 14, 2024