اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ’’پاکستان 2050‘‘ کی رپورٹ لانچ تقریب سے خطاب میں کہا کہ اس رپورٹ کو بنانے کے لیے یو این ایف پی اے اور پاپولیشن فنڈ کا شکریہ اد ا کرتے ہیں۔ صوبوں نے اختیارات ابھی تک مقامی حکومتوں کو منتقل نہیں کیے۔ پورا صوبہ سندھ کراچی سے اور پنجاب لاہور سے نہیں چلایا جا سکتا۔ گورننس کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی ضروری ہے۔ علاوہ ازیں احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی ہمارے قومی مہمان ہیں جن کی سکیورٹی ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ گزشتہ دنوں پیش آنے والے واقعات منظم دہشتگردی کا نتیجہ ہیں، جن کا مقصد پاک چین تعلقات میں خلل ڈالنا اور سی پیک کو روکنا ہے۔ دونوں ممالک سکیورٹی صورتحال سے نمٹنے کیلئے رابطے میں ہیں اور ایسے فریم ورک پر اتفاق کریں گے جو دونوں ممالک کیلئے قابل قبول ہوگا۔ قیاس آرائیوں سے گریز کرنا ہوگا۔ جہاں ضروری ہوگا سکیورٹی کے نظام کو مزید مؤثر بنائیں گے۔ پہلے سے منظور شدہ سپیشل اکنامک زونز پر آئی ایم ایف کی شرائط عائد نہیں ہوتیں۔ تاہم آئی ایم ایف کی شرائط نئے اکنامک زونز (اقتصادی راہداری) سے متعلق ہیں۔
پاکستان میں چینی ورکرز قومی مہمان‘ سکیورٹی اولین ذمہ داری: احسن اقبال
Nov 14, 2024