آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات خفیہ، جعلی پی او ایس رسیدوں پر جرمانہ 5 لاکھ کر دیا: چیئرمین ایف بی آر

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا جس میں ٹرانسپورٹ اور کاروبار پر 10 فیصد لیوی عائد کرنے کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ یہ لیوی پاکستان اور ایران میں نافذ کی گئی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس معاملے کو ایوان کی مواصلات کی کمیٹی کو بھیج دیا جائے، یہ لیوی حکومت پاکستان نے لگائی ہے اور اس کا تعلق ایف بی آر سے نہیں ہے۔ ایف بی آر کے نمائندے نے بھی یہی موقف اختیار کیا۔ محرک سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے کہا کہ اس لیوی کے نفاذ کے بعد 600 ٹرک کھڑے کیے گئے ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ جعلی پی او ایس رسید دینے پر جرمانے کو پانچ لاکھ کر دیا گیا ہے اور دکان کو بھی بند کر دیا جائے گا۔ سینیٹر محسن عزیز نے اس عمل کے نفاذ میں کمزوریوں کی نشاندہی کی اور کہا کہ مارکیٹ میں جعلی رسیدیں پھیلی ہوئی ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ یہ ایشو موجود ہے اور قانون کے نفاذ کو زیادہ بہتر کیا جائے گا۔ سینٹر فاروق نائک نے کہا کہ ملک میں اسلامک بینکنگ کا نفاذ 2027 تک ہو جانا ہے تاہم اس سلسلے میں پیشرفت بہت سست ہے۔ ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا کہ اسلامک بینکنگ کے حوالے سے تسلسل سے غور و خوض ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ متعدد بینک اس حوالے سے سرگرمی سے کام کر رہے ہیں۔ اجلاس میں الائیڈ بینک آف پاکستان کے لاہور میں ادائیگی کے ایشوز کے حوالے سے امور پر غور کو موخر کر دیا گیا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے بریفنگ میں یہ کہا گیا بلوچستان، کے پی کے اور آزاد جموں کشمیر، گلگت بلتستان میں 3334 بینکوں کی برانچز موجود ہیں جو کہ کل برانچز کا 20 فیصد بنتا ہے جبکہ مائیکرو فائنانس بینک کی 199 برانچیں کام کر رہی ہیں۔ اے ٹی ایم پر جعلی کرنسی باہر نکلنے کے مسئلے کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ سینیٹر کاکڑ نے نشاندہی کی کہ ایک نوجوان نے اے ٹی ایم سے رقم نکلوائی تو پانچ ہزار روپے کے نوٹ جعلی نکلے۔ فیصل سبزواری نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف وفد پاکستان آیا ہوا ہے۔ پوری قوم منی بجٹ کی وجہ سے پریشان ہے۔ جس  پر  چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ ہونے والے پاکستان کے مذاکرات خفیہ ہیں۔ سینیٹر  نے پوچھا کہ ایف بی آر 190 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال کیسے پورا کرے گا؟ پاکستان میں زراعت سمیت ہر آمدن پر ٹیکس لگنا چاہیے۔ ایف بی آر بتائے کہ ٹیکس اہداف کیسے پورے کیے جائیں گے؟۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس شارٹ فال پر ان کیمرا بریفنگ رکھی جائے۔

ای پیپر دی نیشن