نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹی وی میزبان اور امریکی فوج کے سابق افسر پیٹ ہیگستھ کو وزیر دفاع نامزد کر دیا ہے۔ پیٹ ہیگستھ ٹی وی کے سٹوڈیو سے نکل کر سیدھے پینٹا گون کی قیادت سنبھالیں گے۔ ان کی یہ نامزدگی بہت سوں کے لیے سخت حیران کن ہے۔ وہ امریکی نیشنل گارڈز انفنٹری مئں ایک شاندار افسر کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔ گوانتا نامو بے، افغانستان اور عراق میں جنگیں لڑ چکے ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ وہ امریکی فوج میں صرف میجر کے عہدے تک پہنچنے کے باوجود امریکی فوج کا دوسرا بڑا اعزاز بھی پا چکے ہیں۔ ان کا امریکی فوج میں دورانیہ زیادہ طویل نہیں مگر انتہائی متحرک اور موثر رہا ہے۔ تاہم انہیں فوج اعلی سطح پر قیادت کرنے یا خدمات انجام دینے کا موقع نہیں ملا تھا۔ بلکہ انہیں نیشنل گارڈز سے ان کی بعض وجہ سے الگ کر دیا گیا تھا۔ وہ اب امریکی فوج کے حوالے سے سب سے بااختیار عہدے کے لیے نامزد کیے گئے ہیں۔ بلکہ دنیا کی طاقتور ترین فوج کی فیصلہ سازی اور قیادت ان کے ہاتھ میں ہوگی۔ انہوں نے ہارورڈ اور پرنسٹن یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کی ہے۔ پرنسٹن یونیورسٹی کے زمانے میں وہ ریپبلکن پارٹی کے ساتھ نظریاتی قربت میں آگئے۔ فوج 2004 میں جوائن کی تھی اور 2014 میں وہ فاکس نیوز کا حصہ بن گئے۔ 44 سالہ پیٹ ہیگستھ آب فاکس نیوز میں ایک پروگرام کے لیے شریک میزبان کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ کئی کتب کے مصنف ہیں۔ ٹرمپ انہیں ایک سخت جان ، ذہین اورسچا امریکی سمجھتے ہیں جو سب سے پہلے امریکہ کے بیانیے پر یقین رکھتا ہے۔ اپنی سوشل میڈیا پر پوسٹ میں ٹرمپ نے لکھا ہے ہیگستھ کے زیر قیادت فؤج کے آنے سے امریکی دشمن نوٹس پر ہوں گے۔ ہماری فوج ایک بار پھر عظیم فوج بن سکے گی ۔ امریکہ اب کبھی پسپا نہیں ہو گا۔نومنتخب صدر نے پیٹ ہیگستھ کی بطور ایک مصنف کے کامیابیوں کا بھی چرچا کیا ہے۔ جنگجووں کے خلاف جنگ پیٹ ہیگستھ کی سب سے زیادہ بکنے والی کتاب رہی۔ اس میں انہوں نے بائیں بازو والوں کی طرف سے امریکی فوجیوں کو دیے گئے دھوکے کا ذکر کیا ہے۔ نیز یہ بتایا ہے کہ ہم کس طرح اپنی فوج کو میرٹ ، احتساب اور شاندار عظمت کی طرف واپس لا سکتے ہیں۔ مارک کینشین امریکی بحریہ سے ریٹائرڈ ہیں ہیں۔ وہ نیوی میں کرنل کے عہدے پر رہنے کے بعد سنٹر فار سٹریٹجک اینڈ انٹر نیشنل سٹڈیز میں سینیئر ایڈوئزار رہ چکے ہیں۔ پینٹاگون کے لیے اس نامزدگی پر ان کا کہنا ہے کہ یہ نامزدگی غیر متوقع ہے۔ ایک صاحب نے کہا ٹرمپ نے یہ حیران کر دینے والا انتخاب کر کے بتایا ہے ک وہ چاہتے ہیں کہ اسی فرد کو اپنی ٹیم میں لیں جو ان کا وفادار ہو اور جس کے اپنے کوئی سیاسی عزائم نہ ہوں۔