ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے خلاف دھمکیوں کی مذمت کردی اور کہا کہ کسی بھی شہری کے ساتھ بیرون ملک میں ناروا سلوک برداشت نہیں۔ہفتہ وار بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے ساتھ ہونے والے واقعے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی پاکستانی شہری کے ساتھ بدتہذیبی قابل قبول نہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے چین کی جانب سے پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے لیے اپنی ٹیمیں بھیجنے کے معاملے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر چلنے والی خبریں قیاس آرائیوں پر مبنی ہے، پاک چین دوستی کو ان قیاس آرائیوں سے خراب نہیں کیا جاسکتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک چین تعلقات اور قیاس آرائیوں پر تبصرہ نہیں کرتے. پاک چین باہمی اعتماد کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی،انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان انسداد دہشت گردی اور چینی شہریوں کے تحفظ پر ڈائیلاگ ہوتے رہتے ہیں. پاکستان ہر قسم کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور چینی شہریوں اور اداروں کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گا جبکہ ہم پاکستان اور چین کی دوستی کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ خواجہ آصف کو دھمکیوں اور گالیوں کی مذمت کرتے ہیں جبکہ سابق چیف جسٹس کے معاملے پر پاکستانی ہائی کمیشن مقامی اتھارٹیز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ افغان حکومت پاکستانیوں کے صبر کا امتحان نہ لے.
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ہم عرب اسلامک سمٹ کے مشترکہ اعلامیہ کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان کشمیری سیاسی قیدیوں کی قید پر سنجیدہ تحفظات کا اظہار کرتا ہے، ان میں سے بہت سے سیاسی قیدیوں کو گنجائش سے زیادہ بھری جیلوں میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈپٹی نائب صدر 15ہویں سر بنیاس فورم میں شرکت کریں گے، وہ متحدہ عرب امارات اماراتی قیادت کی دعوت پر جا رہے ہیں، گزشتہ ماحولیاتی تبدیلیوں پر منعقدہ کانفرنسوں میں وعدوں کی عدم تکمیل پر مایوسی ہوئی ہے، ہم شریک ممالک کو اپنے وعدے پورے کرنے کا کہتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں چینی باشندوں کے حوالے سے میڈیا افواہوں کا جواب نہیں دیے سکتے، پاکستان اور چین کے درمیان متعدد موضوعات بشمول انسداد دہشتگردی پر مبضوط رابطے موجود ہیں، پاک چین باہمی اعتماد کو نقصان پہنچانے کی کوئی کوششیں کامیاب نہیں ہو گی۔انکا کہنا تھا کہ برطانیہ میں ہمارا ہائی کمیشن سابق چیف جسٹس کے واقعہ اور پاکستانی ہائی کمشن کی گاڑی پر حملے پر برطانوی انتظامیہ سے رابطے میں ہے، خواجہ آصف کے واقعہ پر ترجمان دفتر خارجہ کا جوب پاکستان شہری دنیا میں کہیں بھی ہوں باعث احترام ہیں۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان آنے والی امریکی انتظامیہ کے تحت اچھے پاک امریکہ تعلقات کا خواہشمند ہے، پاکستان اور امریکہ کے درمیان اچھے دوستانہ تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے، ان تعلقات کی بنیاد ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایجنڈا پر پھیلائی گئی افواہوں کا جواب نہیں دیتے، ہم چین پاشندوں، کمپنیوں اور منصوبوں کے تحفظ کے حوالے سے اپنے چینی باشندوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم پاکستان چین تزویراتی شراکت داری کو ڈی ریل کرنے کی کسی بھی کوششیں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے
افغان حکام دہشت گروں کی محفوظ پناہ گاہوں کو سنجیدہ لے۔ترجمان دفتر خارجہ نے افغان حکومت سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ نئی امریکی انتظامیہ میں شامل ممکنہ افراد پر کوئی تبصرہ نہیں ہے. امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، پاک امریکا تعلقات عدم مداخلت کے تحت آگے بڑھائیں گے. پاک سعودی معاہدے اور مفاہمتی یاداشتیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعاون و سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم ہیں۔ترجمان دفترخارجہ نے چیمپینز ٹرافی میں بھارتی کرکٹ ٹیم کی شرکت سے متعلق تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ آئندہ برس ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی پرآئی سی سی آئی سے رابطے میں ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی اس کی تمام اشکال میں مذمت کرتا ہے، ہم پاکستان کو تمام اندرونی و بیرونی خطرات سے بچابے کے لیے پر عزم ہیں. افغان انتظامیہ کو ان دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی پر زور دیتے ہیں جن کی محفوظ پناہ گاہیں وہاں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم افغان انتظامیہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ پاکستان کی بارہا کی جانے والی درخواستوں کو سنجیدہ لیں، افغان انتظامیہ پاکستان کے تحفظات کو سنجیدگی سے لے، پاکستان عوام کی برداشت کو زیادہ مت آزمائیں۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان اپنے چینی دوستوں اور شراکت داروں سے سیکیورٹی و انسداد دہشت گردی کے حوالے سے رابطے میں ہیں، ہم سرکاری حیثیت نہ رکھنے والے افراد کے سوشل میڈیا بیانات پر جواب نہیں دیتے، نہ ہی ایسے افراد کے سوشل میڈیا بیانات کو سنجیدہ لیتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان چینی باشندوں، کمپنیوں اور منصوبوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کو پرعزم ہے، اس حوالے سے مکمیل ایس او پیز پر عملدرآمد ہو رہا ہے، پاکستان میں سی پیک منصوبوں کی حفاظت کے لیے ایک خصوصی سیکیورٹی فورس قائم ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور ایران دونوں کہہ چکے ہیں کہ ہم پاک ایران سرحد کو سرحد امن بنائیں گے، دونوں کہہ چکے ہیں کہ اس سرحد پر دہشت گرد گروہوں کی موجودگی برداشت نہیں کریں گے، حال ہی میں پنجگور سے 30 کلومیٹر اندر کی جانب پاکستان نے اپنی سرحدوں میں اسمگلروں کے خلاف آپریشن کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بنگلہ دیش کے ساتھ اپنے تعلقات اور دوستی میں توسیع پر پرعزم ہے۔ پاک سعودی معاہدے اور مفاہمتی یادداشتیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعاون و سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم ہیں۔ ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ آئندہ برس ہونے والی چیمپئنز ٹرافی پر آئی سی سی آئی سے رابطے میں ہے، پاکستان دیگر ممالک میں ان کی انتظامیہ میں تقرریوں پر کسی قسم کا تبصرہ نہیں کرتا۔