احتجاجی مظاھرے سے خطاب کرتے ہوئے واپڈا یونین کے شیر نظامانی، ورکرز پارٹی کے ضلعی صدر خیل بلوچ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کی جانب سے سستی ہائیڈل تھرمل بجلی پیدا کرنے کے بجائے پرائیویٹ تھرمل پاور ہاﺅسز سے بجلی خریدنے کی پالیسی مسلط کی گئی ہے جس کے باعث منافع بخش ادارہ خسارے کا شکار ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک ادارے کو سولہ پرائیویٹ کمپنیوں میں بانٹ دیا گیا جس سے کارکردگی بہتر ہونے کے بجائے سخت متاثر ہوگی حکومت ورلڈ بنک کے دباﺅ میں آکر پیپکو کو کئی حصوں میں تقسیم کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبوں میں بجلی کے نرخ مختلف ہونے پر مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ حکومت کوئلے سے سستی بجلی پیدا کرے تاکہ ملک سے بجلی کا بحران ختم ہو۔ اس موقع پرسانگھڑ میرپورخاص جانی والی ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا۔