مظاہرین کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی انتظامیہ نے ایف ایس سی کے نتائج آنے سے بھی دو ہفتے پہلے انتہائی عجلت میں انٹری ٹیسٹ کا انعقاد کیا اور اعلان کیا کہ میڈیکل کالجوں میں داخلے کی پالیسی ستر فیصد ایف ایس سی کے رزلٹ اور تیس فیصد انٹری ٹیسٹ کے نمبروں کو جمع کرکے بنائی جائے گی لیکن اب پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کے دباو پر اس پالیسی کو تبدیل کردیا گیا ہے اور اعلان کیا گیا ہے کہ داخلہ پالیسی پچاس فیصد انٹری ٹیسٹ کے نمبر،چالیس فیصد ایف ایس سی کے نمبر اور دس فیصد میٹرک کے نمبرکے گوشوارہ کے مطابق بنائی جائے گی۔ یہ فیصلہ انھیں قبول نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگریو ایچ ایس کو پالیسی تبدیل کرنی ہے تو اس کا اطلاق اگلے سال سے کیا جائے۔