سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیر افگن خان نیازی انتقال کرگئے‘ انہیں گزشتہ روز آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔ وہ طویل عرصے سے جگر کے کینسر میں مبتلا تھے،مرحوم کو ان کی وصیت کے مطابق ان کے آبائی شہر میانوالی کے سب سے بڑے اور قدیم قبرستان میں مشہور صوفی بزرگ سلطان ذکریا کے مزار کے پاس دفن کردیا گیا۔میانوالی شہر اُن کے سوگ میں ڈوبا رہا،اکثر حکمرانوں،سیاستدانوں اور زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے مرحوم کے پسماندگان کے ساتھ دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔مرحوم نے 1978 سے سیاسی کیرئیر کا آغاز کیا تھا،نشتر میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا۔وہ بینظیرکابینہ اور مشرف حکومت میں وفاقی وزیر رہے اپنی ایک سیاسی تنظیم بھی بنائی اور جنرل(ر) مشرف کی قائم کردہ آل پاکستان مسلم لیگ میں بھی شامل ہوئے تاہم اپنی غلطی کا احساس ہونے پر جلد ہی اس پارٹی کو خیرد باد کہہ دیا۔وہ سسٹم کو آئین اور قانون کے مطابق چلانے کے ہمیشہ داعی رہے۔ انہیں آئین کا حافظ سمجھاجاتا تھا اور اس ناطے سے وہ ہمیشہ ایک منفرد پارلیمنٹرین کی حیثیت سے یاد رکھے جائیں گے۔ ایک طویل مدت سے جگر کے کینسر میں مبتلا رہے لیکن انہوں نے اپنی سیاسی تگ و دو پر کبھی اپنی بیماری کو حاوی نہ ہونے دیا، میانوالی، نیازی قبیلے کا گڑھ ہے اور وہ ایک لحاظ سے اس قبیلے کے سرخیل تھے،بلند آہنگ خطیب تھے اور زندگی میں کئی کامیابیاں حاصل کیں۔ادارہ نوائے اُن کے پسماندگان کے غم میں برابر کا شریک ہے،دعا ہے کہ اب جبکہ وہ اپنے خالق حقیقی کی بارگاہ میں پہنچ گئے ہیں تو اللہ رحیم و کریم اُن کی مغفرت کرے اور اُن کے لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔ ایں دعا ازمن و جملہ جہاں آمین باد۔