مکہ مکرمہ (مبشر اقبال لون استادانوالہ سے) سعودی کابینہ نے خارجی عازمین حج کیلئے ای سسٹم کی منظوری دیدی۔ آئندہ برس سے عازمین حج کے فنگر پرنٹس انکے اپنے وطن میں لئے جائینگے۔ یہ فیصلہ خادم حرمین شریفین شاہ عبد اللہ بن عبدالعزیز آل سعود کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔ سعودی وزیر ثقافت و اطلاعات ڈاکٹر عبدالعزیز خواجہ نے اجلاس کے بعد بتایا کہ خارجی عازمین حج کیلئے ای سسٹم نافذ کرنے کیلئے تمام متعلقہ اداروں کو ایک دوسرے سے مربوط کیا جائیگا اور سب ایک دوسرے کو مکمل کرنے کا اہتمام کریں۔ دوسری بات یہ طے کی گئی کہ کسی بھی عازم حج کو حج ویزا اس وقت تک نہ دیا جائے تاوقتیکہ اس سے متعلق تمام کارروائی مکمل نہ ہوجائے۔ تیسری بات یہ طے ہوئی کہ حجاج کرام کی رہائش، ٹرانسپورٹ اور کھانے پینے جیسی جملہ خدمات کی تفصیلات پہلے سے طے ہوں گی۔ سعودی عرب پہنچنے سے پہلے حج پیکیج میں شامل، انتظامات کا بذاتِ خود اپنے وطن میں بیٹھ کر معائنہ کرسکیں گے۔ حاجیوں کی شکایات پر خلاف ورزی کرنیوالوں کا احتساب ہوگا۔ کابینہ نے وزارت حج میں ایک نگراں کمیٹی کی تشکیل کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ یہ مختلف سرکاری اداروں کے نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔ یہ کمیٹی خارجی حاجیوں کے ای سسٹم منصوبے سے تعلق رکھنے والے ہر ادارے کی دستاویز کی تیاری کی نگرانی کریگی۔ دریں اثناءسعودی وزیر حج ڈاکٹر بندر حجار نے واضح کیا کہ چھ ماہ کے اندر اندر خارجی حجاج سے متعلق ای سسٹم موثر ہوجائیگا۔ دریں اثناءسعودی کابینہ نے مسجد اقصیٰ میں انتہاپسند اسرائیلی جماعتوں کی دخل اندازی اور اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی مذمت کی اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کو کشیدگی بڑھانے سے روکے۔ کابینہ نے ایک بار پھر شام میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور خونریزی اور تشدد کی تمام سرگرمیاں بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
سعودی کابینہ نے خارجی عازمین حج کیلئے ای سسٹم کی منظوری دیدی
Oct 14, 2012