نیویارک (خصوصی نمائندہ) اقوام متحدہ کے ادارے نے سیلاب سے متاثرہ 50 لاکھ پاکستانیوں کی امداد کیلئے مزید عطیات کی اپیل کی ہے۔ اقوام متحدہ کے آفس برائے کوآرڈینیشن آف ہیومینیٹیرین افیئرز (او سی ایچ اے) کے ترجمان نے گذشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا کہ بعض علاقوں میں لوگ ابھی تک سیلاب کے پانی میں پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کو فوری طور پر خوراک، ایمرجنسی رہائش، صاف پانی، صفائی کی سہولتوں کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ عالمی ادارہ خوراک کا کہنا ہے کہ اسے عالمی ڈونرز سے 29 ملین ڈالر دو کروڑ 90 لاکھ کے عطیات کی ضرورت ہے پاکستان نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کی درخواست پر عالمی ادارہ خوراک نے سندھ اور بلوچستان میں ایک لاکھ 40 ہزار متاثرین میں ایک ماہ کا راشن تقسیم کیا۔ اس کے علاوہ بارہ لاکھ افراد کو ایک ماہ کا راشن مہیا کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ عالمی ادارہ نے متاثرین میں آٹا، دالیں، سبزیاں، نمک، ہائی انرجی بسکٹ مہیا کئے ہیں ادارہ خوراک کے مطابق بارشوں کے ایک ماہ بعد بھی پانی اسقدر گہرا اور وسیع علاقہ پر پھیلا ہوا ہے کہ متاثرین کے مسائل آئندہ کئی ہفتوں تک جاری رہیں گے۔ سندھ بلوچستان کے تیرہ لاکھ سیلاب متاثرین بھوک اور پیاس کا شکار ہیں۔ سیلاب سے سب سے زیادہ سندھ اور بلوچستان کے پانچ اضلاع متاثر ہوئے۔ ان پانچ اضلاع میں تیرہ لاکھ مرد عورت بچے اور بوڑھے کھانے پینے کی چیزوں سے محروم ہیں۔ یہ لوگ بھوک اور پیاس کا شکار ہیں۔