لاہور (خبر نگار) بلاول ہائوس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی موجودگی میں ساہیوال ڈویژن کے عہدیداروں اور کارکنوں کے اجلاس میں بدمزگی اور ہاتھاپائی ہوگئی۔ سابق صوبائی وزیر اشرف سوہنا کے حامی کارکنوں اور عہدیداروں نے گووٹوگو اور وٹو لیگ مردہ باد کے نعرے لگائے تو منظور وٹو کے حامی کارکن جذباتی ہوگئے اور دھکم پیل، ہاتھا پائی شروع ہوگئی۔ سٹیج پر بیٹھے پیپلز پارٹی کے پنجاب کے صدر منظور وٹو کو اس صورتحال پر سخت خفت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ زرداری کی پیشانی شکن آلود ہوگئی اور انکے چہرے پر ناراضی کے آثار صاف دکھائی دیتے تھے۔ جب شور نہ تھما تو آصف زرداری اٹھ کر مائیک پر آگئے اور کہا کہ انہیں علم ہے کہ یہ سب ہنگامہ کسی کی شکایت ہے۔ وہ اس بارے میں کمیٹی بناکر انکوائری کروائیں گے اور شرارت کرنے والے کو سزا ملے گی۔ یہ کہہ کر آصف زرداری اجلاس سے چلے گئے اور اجلاس کو ختم کردیا گیا۔ قبل ازیں اجلاس شروع ہوا تو سابق صدر نے پہلے تقریر کی۔ انکی تقریر کے خاتمے پر ہال میں ’’گووٹو گو‘‘ اور ’’وٹو لیگ مردہ باد‘‘ کے نعرے گونجنے لگے جس پر منظور وٹو کے حمایتی جذباتی ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق اوکاڑہ اور ساہیوال کے عہدیدار اور کارکن میاں منظور احمد وٹو کی اقربا پروری اور رشتہ داروں کو نوازنے پر ناراض ہیں۔ احتجاج کرنے والے جیالوں کا کہنا تھا کہ وٹو کے ساتھ کام کرنا ان کیلئے ممکن نہیں ہے۔ سابق صدر اب جیالوں کو پارٹی سے فارغ کردیں یا منظور وٹو کو فارغ کریں۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں 200 عہدیدار اور کارکن موجود تھے جن میں سے 100 سے زائد وٹو کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔